خیبرپختونخوا کے 200 ارب کے سرپلس بجٹ کا کْل حجم 2 ہزار ارب روپے ہوگا

ترقیاتی منصوبوں کے لیے 433 ارب روپے سے زائد مختص کرنے کی تجویز ، رپورٹ
پشاور(قدرت روزنامہ)خیبرپختونخواکے آئندہ مالی سال کے 200 ارب روپے کے سرپلس بجٹ کا کل حجم 2 ہزار ارب روپے ہوگا، ترقیاتی منصوبوں کے لیے 433 ارب روپے سے زائد مختص کرنے کی تجویز دی گئی ہے۔ محکمہ خزانہ کے ذرائع کے مطابق خیبرپختونخواکے آئندہ بجٹ کا کل حجم 2000 ارب روپیہوگا، جس میں ترقیاتی کاموں کے لیے 433 ارب روپے مختص کرنے کی تجویز ہے۔ذرائع محکمہ خزانہ کے مطابق صوبے کے ترقیاتی بجٹ میں 40فیصد اضافہ کیا گیا ہے جبکہ 500 تک نئی اسکیمیں شامل کی گئی ہیں۔ذرائع محکمہ خزانہ کے مطابق آئندہ مالی سال میں اخراجات کا تخمینہ 1800 ارب لگایا گیا ہے جبکہ بجٹ میں تعلیم اور صحت کارڈ کے لیے زیادہ سے زیادہ رقم مختص کی گئی ہے۔ذرائع کے مطابق آئندہ مالی سال کے 200 ارب روپے کے سرپلس بجٹ میں تنخواہوں میں اضافے کی تجویز شامل نہیں تاہم تنخواہوں پر ٹیکسز میں کمی کی تجویز زیر غور ہے۔مشیر خزانہ مزمل اسلم کے مطابق ررواں سال کی ٹیکس آمدن میں 40 فیصد اضافہ ہوا، ذرائع کے مطابق بجٹ میں پراپرٹی ٹیکس کوکم کرنے کی تجویز بھی رکھی گئی ہے۔محکمہ خزانہ کے مطابق بجٹ کے فنانس بل میں ٹوبیکوسیس میں 10فیصد اضافے کی تجویز ہے، کارخانوں پر2020 سے پہلے کے بقایاجات کم کرنے کیلئے ایمنسٹی اسکیم بھی زیر غور ہے، سولرائزیشن ، تعلیمی اور صحت ایمرجنسی کی مد میں کئی اسکیمیں بجٹ میں شامل ہیں۔خیبر پختونخوا مالی لحاظ سے 93 فیصد وفاق پر منحصر ہے، صوبہ پورے بجٹ کا صرف 600 فیصد محصولات اکٹھا کرتا ہے۔