کوئٹہ شدید گرمی اور بدترین لوڈشیڈنگ کی لپیٹ میں، ہیٹ ویو اور ہیضہ سے سینکڑوں متاثر، شہر پانی کو ترس گیا

حکومت بلوچستان بجلی و پانی کے بحران پر قابو پانے میں ناکام، اسپتالوں میں مریضوں کا رش، شہری سراپا احتجاج
واسا اور واٹر ٹینکر مافیا کی ملی بھگت، پانی کی قیمتیں آسمان پر، عوام فاقہ کشی پر مجبور ہوگئے
کوئٹہ کے اسپتالوں میں ہیضہ اور گرمی کے مریضوں کا رش، انتظامیہ خاموش تماشائی بنی ہوئی ہے
واسا کی ناکامی اور واٹر ٹینکر مافیا کی ملی بھگت فی واٹر ٹینکر 3000سے 3500 روپے میں فروخت ہو رہا ہے
کوئٹہ(قدرت روزنامہ)صوبائی دارالحکومت کوئٹہ بدترین بجلی بحران، شدید گرمی اور پانی کی قلت سے دوچار ہو چکا ہے۔ شہر کے مختلف علاقوں میں 14 سے 18 گھنٹے تک کی غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ اور شدید گرمی کی لہر نے عوام کو اذیت میں مبتلا کر دیا ہے، جبکہ پینے کے پانی کا حصول خواب بن چکا ہے۔ بجلی کی بندش اور گرمی کے باعث ہیٹ ویو اور ہیضہ کے سینکڑوں مریض سول ہسپتال، بی ایم سی اور دیگر طبی مراکز پہنچائے جا چکے ہیں۔شہر کے متاثرہ علاقوں میں سریاب، کاسی روڈ، جناح روڈ، سمنگلی روڈ، اسپنی روڈ، مشرقی بائی پاس، کلی اسماعیل، کلی قمبرانی، کلی شابو، کلی فیض آباد، کلی ناصر، نواکلی، ہزارہ ٹاون، علی ٹاون، شالدرہ، جان محمد روڈ، جوائنٹ روڈ، علمدار روڈ، قندہاری بازار، سبزل روڈ، مری آباد، پشتون آباد، بروری، نواں کلی، اختر آباد، خروٹ آباد، گلستان ٹاون، فاطمہ جناح روڈ، قمبرانی روڈ، کچری روڈ، زرغون روڈ، کلی برات، کلی ترخان، کلی بروری، اور کلی قمبرانی شامل ہیں جہاں شہری پانی کے ایک ایک بوند کو ترس گئے ہیں۔گرمی کی شدت کے ساتھ ساتھ جبری اور غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ نے زندگی مفلوج کر دی ہے۔ اسپتالوں میں ہیضہ، قے، دست، لو لگنے اور پانی کی کمی کے مریضوں کی تعداد میں خطرناک حد تک اضافہ ہو گیا ہے۔ سول اسپتال، بولان میڈیکل کالج، شیخ زاید جیسے بڑے اسپتالوں میں مریضوں کا رش بڑھ چکا ہے جبکہ ادویات اور بستروں کی قلت بھی دیکھنے میں آ رہی ہے۔واسا کی ناکامی اور واٹر ٹینکر مافیا کی ملی بھگت نے عوام کی مشکلات میں مزید اضافہ کر دیا ہے۔ فی واٹر ٹینکر 3000 سے 3500 روپے میں فروخت ہو رہا ہے، جو غریب عوام کی پہنچ سے باہر ہے۔ ٹینکر مافیا نے علاقے وائز من مانے نرخ مقرر کر رکھے ہیں، جبکہ ضلعی انتظامیہ اس پر مکمل خاموش ہے۔شہریوں نے حکومت بلوچستان، وزیراعلی میر سرفراز بگٹی، چیف سیکرٹری اور متعلقہ اداروں سے اپیل کی ہے کہ وہ فوری طور پر بجلی کی لوڈشیڈنگ کا خاتمہ، پانی کی فراہمی کو یقینی بنانے، واٹر ٹینکر مافیا کے خلاف کریک ڈان اور ہیٹ ویو سے متاثرہ افراد کے لیے ہنگامی طبی سہولیات کی فراہمی کے اقدامات کریں، بصورت دیگر صوبہ گیر احتجاج کا آغاز کیا جائے گا۔عوامی و سماجی حلقوں نے یہ بھی مطالبہ کیا ہے کہ گرمی کے اس خطرناک موسم میں تعلیمی اداروں میں چھٹیاں فوری نافذ کی جائیں اور ضلعی سطح پر ریلیف کیمپ قائم کیے جائیں تاکہ مزید انسانی جانوں کے ضیاع کو روکا جا سکے۔

WhatsApp
Get Alert