بھارتی طیارہ احمد آباد میں گر کر تباہ؛ ہلاکتیں 240 سے زائد، ایک مسافر معجزانہ طور پر محفوظ
مسافر طیارہ ایک ہاسٹل میں گر کر تباہ ہوا جہاں طلبا کی ہلاکتوں کا بھی خدشہ ہے

احمد آباد (قدرت روزنامہ) ایئرانڈیا کی لندن جانے والی پرواز AI 171 آج دوپہر 1:38 بجے احمد آباد ایئر پورٹ سے روانہ ہوئی لیکن چند منٹ بعد ہی رہائشی علاقے “میگھانی نگر” پر گرکر تباہ ہوگئی۔
حادثے کے وقت بوئنگ 787 ڈریملائنر طیارے میں 232 مسافر اور 12 عملے کے افراد سوار تھے، جن میں 2 شیرخوار بچے بھی شامل تھے۔
ریسکیو آپریشن کے دوران لاشیں ملنے کا سلسلہ جاری ہے۔ ہلاکتوں کی تعداد 240 سے زائد ہوگئی جن میں ہاسٹل میں رہائش پذیر طلبا بھی شامل ہیں۔
ایک مسافر معجزانہ طور پربچ گیا جس کی شناخت رمیش کے نام سے ہوئی ہے۔
ڈی جی سی اے (DGCA) نے تصدیق کی ہے کہ طیارہ پرواز کے فوراً بعد “مے ڈے کال” دینے کے بعد ایئرپورٹ کے احاطے سے باہر جا کر کریش ہوا۔ طیارے میں آگ لگ گئی اور دھواں دور سے دیکھا گیا۔
طیارے میں گجرات کے سابق وزیر اعلیٰ وجے روپانی بھی سوار تھے۔ اس طیارے میں 52 برطانوی شہریوں کے علاوہ ایک کینیڈین باشندہ بھی سوار تھا۔
The tragedy in Ahmedabad has stunned and saddened us. It is heartbreaking beyond words. In this sad hour, my thoughts are with everyone affected by it. Have been in touch with Ministers and authorities who are working to assist those affected.
— Narendra Modi (@narendramodi) June 12, 2025
ابتدائی رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ ٹیک کے آف کے دوران طیارہ ایک درخت میں الجھا جس کے نتیجے میں یہ حادثہ رونما ہوا۔ جہاز میں تکنیکی خرابی پیدا ہو جانے کی بھی اطلاعات ملی ہیں۔
ایئر انڈیا کا بدنصیب طیارہ شہر کے ایک گنجان آباد علاقے میں گرا ہے۔ یہ علاقہ ایئر پورٹ سے ملا ہوا ہے۔ شاہی باغ ایریا اور نروڑا کے سنگم پر واقع ایک اپارٹمنٹ بلاک پر یہ بلاک آئی جی بی کمپاؤنٹ میں واقع ہے۔ طیارے کا اگلا حصہ فلیٹس کے درمیان پھنس گیا۔
⚡️BREAKING: A plane has crashed near the airport of Ahmedabad, in western India, according to NDTV.
News18 reports that there were 130 passengers on board. pic.twitter.com/GvLBT0iB4b
— NEXTA (@nexta_tv) June 12, 2025
طیارے کے 232 مسافروں میں 8 ڈاکٹر بھی شامل تھے۔ جہاں یہ طیارہ گرا وہاں چونکہ آبادی بہت زیادہ ہے اس لیے لوگ بڑی تعداد میں جائے حادثہ پر جمع ہوگئے۔ اِس کے نتیجے میں امدادی کارروائیوں میں شدید مشکلات پیش آئیں۔
انتظامیہ کو شہریوں سے اپیل کرنا پڑی کہ جائے حادثہ سے دور رہیں تاکہ امدادی کارروائی جاری رکھی جاسکے اور طبی امداد پہنچائی جاسکے۔
فائر آفیسر جیش کھاڈیا کے مطابق، فائر بریگیڈ کی متعدد گاڑیاں فوری طور پر موقع پر پہنچیں اور آگ پر قابو پانے کی کوشش کی گئی۔ کئی زخمیوں کو سٹی سول اسپتال منتقل کیا گیا ہے۔
مرکزی وزیر برائے شہری ہوابازی رام موہن نائیڈو احمد آباد روانہ ہو چکے ہیں تاکہ صورتحال کا جائزہ لے سکیں۔
ایئر انڈیا نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس (سابق ٹوئٹر) پر حادثے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ: “پرواز AI171، جو احمد آباد سے لندن گیٹوک جا رہی تھی، آج ایک حادثے کا شکار ہوئی۔ ہم صورتحال کا جائزہ لے رہے ہیں اور جلد مزید معلومات فراہم کریں گے۔”
#WATCH | Air India plane crashes in Ahmedabad; Thick smoke and dust emerge as an impact of the plane crash pic.twitter.com/JLPApIfPnU
— ANI (@ANI) June 12, 2025
حادثے کی وجوہات معلوم کرنے کے لیے تحقیقاتی ٹیم متحرک کر دی گئی ہے۔ ڈی جی سی اے، اے ڈی اے ڈبلیو، اور ایف او آئی کے نمائندے پہلے ہی احمد آباد میں موجود تھے اور اب تفصیلات اکھٹی کر رہے ہیں۔
BREAKING: Passenger plane carrying more than 100 people crashes near Ahmedabad, India – local TV pic.twitter.com/xFFEgPtTOc
— BNO News (@BNONews) June 12, 2025
انتظامیہ نے ایئرپورٹ کے آس پاس کی تمام سڑکوں کو بند کر دیا ہے اور ریسکیو ٹیمیں جائے وقوعہ پر پہنچ چکی ہیں۔
دوسری جانب یہ رپورٹس بھی سامنے آئی ہیں کہ جہاز دونوں پائلٹ تجربہ کار تھے۔ طیارے کو کیپٹن سمیت سبھروال اُڑا رہے تھے جبکہ اُن کے ساتھ فرسٹ آفیسر کلائیو کُندر تھے۔ سمیت سبھروال کا پرواز کا تجربہ 8200 گھنٹے جبکہ کلائیو کُندر کا تجربہ 1100 گھنٹے تھا۔
ابتدائی اطلاعات میں بتایا گیا تھا کہ ہنگامی کال دینے کا موقع نہیں ملا تھا مگر اب یہ سامنے آئی ہے کہ ٹیک آف کرتے ہی چار پانچ سیکنڈ کے اندر طیارے سے کنٹرول ٹاور کو مے ڈے کال کی گئی تھی۔ اِس کے بعد طیارے کا کنٹرول ٹاور سے رابطہ منقطع ہوگیا تھا۔
طیارے میں بظاہر کوئی تکنیکی خرابی نہیں تھی۔ موسم بھی صاف تھا۔ فضا میں پرندوں سے ٹکرانے کا خطرہ بھی برائے نام تھا۔ ماہرین اِس بات پر حیران ہیں کہ ٹیک آف کرتے ہی طیارہ نیچے کیسے گرگیا۔