آپٹیکل فائبرز کے ذریعے 319 ٹیرابٹس فی سیکنڈ کی ناقابل یقین رفتار سے ڈیٹا منتقل کر کے نیا عالمی ریکارڈ قائم کردیا گیا
آپٹیکل فائبرز سے تیز رفتار ترین ڈیٹا منتقلی کا سابقہ عالمی ریکارڈ 178 ٹیرابٹس فی سیکنڈ کا تھا جو پچھلے سال یونیورسٹی کالج لندن کے انجینئروں نے بنایا تھا . نیا ریکارڈ گزشتہ ریکارڈ سے بھی تقریباً 80 فیصد زیادہ ہے . جاپان کے نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف انفارمیشن اینڈ کمیونی کیشنز ٹیکنالوجی (این آئی سی ٹی) کے انجینئروں نے ڈاکٹر بنجمن پٹمین کی قیادت میں یہ نیا ریکارڈ قائم کیا ہے . ڈیٹا ٹرانسفر کی یہ ٹیکنالوجی ''ویو لینتھ ڈویڑن ملٹی پلیکسنگ'' کہلاتی ہے جس میں ایک لیزر شعاع کو 552 الگ الگ چینلوں میں توڑ کر 4 ا?پٹیکل فائبرز میں بھیج دیا جاتا ہے جو ایک ہی کیبل میں موجود ہوتی ہیں . اس انتظام کے تحت ڈیٹا منتقلی کی اوسط رفتار 580 گیگا بٹس فی سیکنڈ رہی جبکہ زیادہ سے زیادہ رفتار 319 ٹیرا بٹس فی سیکنڈ ریکارڈ کی گئی . ہر 70 کلومیٹر کے بعد ایمپلی فائر لگائے جاتے ہیں جو آپٹیکل فائبرز سے آنے والے سگنلوں کو نئے سرے سے طاقتور بنا کر مزید آگے بھیج دیتے ہیں . اس طرح ڈیجیٹل ڈیٹا درست طور پر اپنی منزل تک پہنچ جاتا ہے . . .