گرے لسٹ میں ہونے کے باعث پاکستان کی برآمدات پر کوئی منفی اثر نہیں پڑا ہے ، سیکرٹری تجارت

اسلام آباد(قدرت روزنامہ) سیکرٹری تجارت نے قائمہ کمیٹی تجارت کو بتایا ہے کہ گرے لسٹ میں ہونے کے باعث پاکستان کی برآمدات پر کوئی منفی اثر نہیں پڑا ہے،ایران کے ساتھ بنکنگ چینلز نہ ہونے کے باعث برآمدات میں مسائل ہیں،ایران کے ساتھ بارٹر ٹریڈکا معاملہ حل کر لیا گیاہے،یران کے ساتھ اشیاء کے بدلے اشیاء کی تجارت کے حوالے سے معاہدہ ہو گیا،ایک ماہ تک ایران کے ساتھ بارٹر ٹریڈ شروع ہو جائے گی . جمعرات کو سینٹ کی قائمہ کمیٹی برائے تجارت کا اجلاس سینیٹرذیشان خانزادہ کی زیر صدارت پارلیمنٹ ہائوس میں ہوا-مشیر تجارت عبدالرازق داؤد نے کمیٹی کو جی پی پلس اور یورپی یونین تجارت پر بریفنگ دی- انہوں نے کمیٹی کو بتایا کہ یورپی یونین پاکستان کا سب سے بڑا تجارتی پارٹنر بن چکا ہے،پورپ کیلئے پاکستان کی برآمداد 9 بلین ڈالرز تک پہنچ چکی ہیں جو پاکستان کیلئے ایک اچھی بات ہے،مشیرتجارت نے کمیٹی کو بتایا کہ یورپی یونین نے جی ایس پی پلس کی شرائط پر عمل درآمد پر اطمینان کا اظہار کیا ہی-27 کنونشن میں سے اکثر پر پاکستان عمل کر چکا ہی-یورپ کی ڈیمانڈز میں چائلڈ لیبر ،جبری مشقت جیسے مسائل پر قابو پاناپاکستان کے مفاد میں ہی-یورپی یونین کو پھانسی دینے اور کچھ اور قوانین پر اعتراض ہی-یورپی یونین کہتا ہے آپ اپنی برآمدات یورپی یونین کو بڑھائیں لیکن یورپی یونین کو برآمدات میں وہ اضافہ نہیں ہوا جو ہونا چاہیے تھا-ان کا اس حوالے سے کہنا تھا کہ یہ پاکستان برآمدکنندگان کی کمزوری ہے کہ برآمدات کو نہیں بڑھا سکی-چیئرمین کمیٹی کے سوال پرعبدالرزاق دائود نے بتایا کہ جی ایس پی پلس کے تحت پاکستان کی 66 فی صد ٹیرف لائن زیرو ڈیوٹیز پر ہیں-گزشتہ سات سال میں یورپی یونین کے ساتھ مجموعی تجارت میں 27 فی صد اضافہ ہوا جبکہ گزشتہ سات سال کے دوران پاکستان کی یورپی یونین کی برآمدات میں 47 فی صد اضافہ ہوا-انہوں نے بتایا کہ یورپی یونین کے ساتھ تجارت پاکستان کے مفاد میں ہی-جی ایس پی پلس اسٹیٹس کے حوالے سے مزید تفصیلی گفتگو اورپاکستان کاٹن اسٹینڈرڈ انسٹیٹیوٹ کی جانب سے بریفنگ کو اگلی میٹنگ تک موخرکردیا گیا-چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ ان اہم معاملات پر بات کرنے کیلئے تمام سینیٹر ممبران کی موجودگی ضروری ہی-مشیرتجارت نے جی آئی قانون کو پاس کروانے میں سینیٹ کی قائمہ کمیٹی تجارت کے کردار کوبھی سراہا-سینیٹر فدا محمد، سینیٹر سلیم مانڈوی والا کے علاوہ مشیر تجارت عبدالرزاق دائود، سیکرٹری تجارت، ایڈیشنل سیکرٹری اور پاکستان کاٹن اسٹینڈرڈ انسٹیٹیوٹ کے حکام نے کمیٹی اجلاس میں شرکت کی- .

.

متعلقہ خبریں