جولائی تا ستمبر سالانہ بنیادوں پر بڑی صنعتوں کی پیداوارمیں 5.15 فیصد اضافہ ہوگیا

اسلام آباد (قدرت روزنامہ) جولائی تا ستمبر سالانہ بنیادوں پر بڑی صنعتوں کی پیداوارمیں 5.15 فیصد اضافہ ہوگیا، سالانہ بنیادوں پر ٹیکسٹائل، فوڈ، مشروبات، تمباکو، چمڑے، فارماسیوٹیکل سیکٹر کی پیداوار میں اضافہ ہوا، فرٹیلائزر اورالیکٹرانک سیکٹرکی پیداوار میں کمی ہوئی . تفصیلات کے مطابق ادارہ شماریات نے بڑی صنعتوں کی پیداوار کے اعدادوشمارجاری کردیئے، رپورٹ میں بتایا گیا کہ جولائی تا ستمبر سالانہ بنیادوں پر بڑی صنعتوں کی پیداوارمیں 5.15 فیصد اضافہ ہوا .

ستمبر میں سالانہ بنیادوں پر بڑی صنعتوں کی پیداوار میں 1.19 فیصد اضافہ ہوا . اگست کے مقابلے ستمبر میں بڑی صنعتوں کی پیداوار میں 0.72 فیصد کمی رہی . اسی طرح جولائی تا ستمبر سالانہ بنیادوں پر ٹیکسٹائل شعبے کی پیداوار 0.80 فیصد بڑھی . ادارہ شماریات کی رپورٹ میں بتایا گیا کہ فوڈ، مشروبات، تمباکو کی پیداوار میں3.39 فیصد، فارماسیوٹیکل سیکٹر کی پیداوار میں 11.53 فیصد اضافہ ہوا . کیمیکل سیکٹر کی پیداوار میں 4.70 فیصد، آئرن اور اسٹیل مصنوعات کی پیداوار 13.77 فیصد بڑھی . چمڑے کی مصنوعات کی پیداوار 13.94 فیصد، انجینئرنگ مصنوعات کی پیداوار3.17 فیصد، لکڑی کی مصنوعات کی پیداوار میں 4.44 فیصد اضافہ ہوا . کوک اور پٹرولیم مصنوعات کی پیداوار4.75 فیصد، پیپراینڈبورڈ کی پیداوارمیں 13.12 فیصداضافہ ہوا . جولائی تا ستمبر فرٹیلائزر کی پیداوار میں 2.66 فیصد اور الیکٹرانک سیکٹر کی پیداوار 4.51 فیصد کی کمی ہوئی . وفاقی مشیر تجارت عبدالرزاق داؤد نے گزشتہ روز میڈیا سے گفتگو میں بتایا کہ معیشت کے لیے برآمدات کافروغ اور اضافہ بہت ضروری ہے . مالی مسائل کی وجہ سے بار بار آئی ایم ایف سے 6ارب ڈالر کے لیے رجوع کرنا پڑ رہاہے . فی الوقت برآمدات میں تیس فیصد کا اضافہ بہت اہم ہے . آئی ٹی سیکٹر کی برآمدات گذشتہ چار ماہ میں 35 فیصد کا اضافہ ہوچکا ہے . رواں مالی سال مجموعی برآمدات کا ہدف 38 ارب 70 کروڑ ڈالر حاصل کرلیں گے . ہم برآمدات میں ہدف کے اعتبار سے درست سمت پر جارہے ہیں . نومبر میں ملکی تاریخ کی سب سے زیادہ برآمدات ہونگی . امریکا اور وسطی ایشیائی ممالک سے تجارت بڑھانے کے بہت مواقع ہیں . امریکا میں برآمدات کو بڑھانے کے لیے اگلے ہفتے نائجیریا جارہا ہوں . ہمیں ریجنل کنیکٹیویٹی پر زور دینا ہے . ہمیں یورپ طرز کی علاقی تجارت کو فروغ دینا ہے . ابھی 40 فیصد خام مال کی درآمد ڈیوٹی فری ہے . مزید درآمدی خام مال کی درآمد پر ڈیوٹی ختم کرنے پر کام کررہے ہیں . پاکستان درآمدات پر ٹیکس لینے والا دنیا کا بڑا ملک ہے . پاکستان میں امپورٹ پر 47 فیصد جبکہ بھارت ارو بنگلہ دیش میں 27 فیصد لیا جاتا ہے خام مال کی درآمد پر ٹیکسوں میں کمی کی ضرورت ہے . . .

متعلقہ خبریں