گرم موسم میں تازہ دم کر دینے والے بہترین پھل جو پانی سے زیادہ ڈی ہائیڈریشن سے بچاتے ہیں

لاہور(قدرت روزنامہ)ہمارے جسم کا 60 فیصد حصہ پانی پر مشتمل ہوتا ہے اور تمام جسمانی افعال کے لیے ہمیں اس کی ضرورت ہوتی ہے۔
پانی اعضا سے زہریلے مواد کو خارج کرتا ہے، خلیات تک غذائی اجزا پہنچاتا ہے، جوڑوں کے لیے گریس کا کام کرتا ہے جبکہ کھانا ہضم ہونے میں مدد فراہم کرتا ہے۔
اگر آپ پانی کی مناسب مقدار کا استعمال نہ کریں تو ڈی ہائیڈریشن کے نتیجے میں سانس میں بو، سر چکرانے، ذہنی الجھن اور دیگر مسائل کا سامنا ہوسکتا ہے۔
موسم گرما میں ائیر کنڈیشنر کے استعمال یا دیگر مصروفیات کی وجہ سے بیشتر افراد پانی پینا بھول جاتے ہیں جس سے ڈی ہائیڈریشن کا خطرہ بڑھتا ہے۔
ہائی بلڈ پریشر سے بچانے میں مددگار بہترین پھل
چند غذاؤں سے نہ صرف جسم میں پانی کی مناسب مقدار کو برقرار رکھنا آسان ہوتا ہے بلکہ پیاس کی شدت کو بڑھنے سے روکنے میں بھی مدد ملتی ہے۔
تربوز
تربوز کے بارے میں تو سب کو ہی معلوم ہے کہ یہ پانی پر مشتمل ہوتا ہے اور کیلوریز نہ ہونے کے برابر ہوتی ہیں۔
درحقیقت اس کا 92 فیصد حصہ پانی پر مشتمل ہوتا ہے اور یہ جسم کو ڈی ہائیڈریشن سے بچانے کے لیے بہترین پھل ہے۔
ایک کپ تربوز (154 گرام) کھانے سے جسم کو آدھا کپ پانی (118 ملی لیٹر) ملتا ہے جبکہ فائبر اور دیگر اہم غذائی اجزا جیسے وٹامن سی، وٹامن اے اور میگنیشم بھی جسم کا حصہ بنتے ہیں۔
کھیرے
کھیروں میں پانی کی مقدار 95 فیصد تک ہوتی ہے اور یہ جسم کو اس سیال کی فراہمی کا ایک بہترین ذریعہ ہے۔
پانی کے ساتھ ساتھ اس میں متعدد وٹامنز اور منرلز بھی ہوتے ہیں جو کہ صحت کو بھی فائدہ پہنچاتے ہیں۔
سحری میں اس کے استعمال سے روزے کے دوران پیاس کا احساس بھی کم ہوتا ہے جبکہ یہ نظام ہاضمہ کے بھی مفید ہے۔
ٹماٹر
ٹماٹر میں پانی کی مقدار 94 فیصد ہوتی ہے جبکہ اس میں صحت کے لیے مفید متعدد غذائی اجزا بھی موجود ہوتے ہیں۔
پانی کی زیادہ مقدار ہونے کی وجہ سے ٹماٹر میں کیلوریز کم ہوتی ہیں جبکہ اس میں موجود اینٹی آکسائیڈنٹس سے امراض قلب اور کینسر سے بچنے میں مدد مل سکتی ہے۔
گریپ فروٹ
گریپ فروٹ بھی ایسا پھل ہے جس میں پانی کی مقدار 91 فیصد ہے۔
یہ رسیلا پھل جسم میں پانی کی کمی پوری کرنے کے لیے انتہائی فائدہ مند ہے۔
ناشتہ نہ کرنے سے جسم پر کیا اثرات مرتب ہوتے ہیں؟
اسے کھانے سے دن بھر کے لیے درکار پانی کی مقدار کا حصول بہت آسان ہو جاتا ہے جبکہ اس میں موجود اینٹی آکسائیڈنٹس بھی صحت کو فائدہ پہنچاتے ہیں۔
اسٹرابیری
اسٹرابیری میں بھی پانی کی مقدار بہت زیادہ ہوتی ہے اور اسی لیے یہ رمضان کے دوران ڈی ہائیڈریشن سے بچانے کے لیے بہترین پھل ہے۔
اس میں پانی کی مقدار 91 فیصد ہوتی ہے جبکہ فائبر، اینٹی آکسائیڈنٹس، وٹامنز اور منرلز بھی اس پھل میں موجود ہوتے ہیں۔
ایسی آسان عادات جو دماغ کو ہمیشہ جوان رکھنے میں مدد فراہم کرتی ہیں
اس پھل کو کھانے سے جسمانی ورم کم ہوتا ہے جس سے امراض قلب، ذیابیطس اور کینسر کی مختلف اقسام سے بچنے میں مدد ملتی ہے۔
خربوزے
خربوزے کھانے سے بھی جسم کو ڈی ہائیڈریشن سے بچانے میں مدد ملتی ہے کیونکہ اس کا 90 فیصد حصہ پانی پر مشتمل ہے۔
اس پھل میں فائبر، وٹامن اے اور دیگر متعدد غذائی اجزا موجود ہوتے ہیں جن سے صحت کو بھی فائدہ ہوتا ہے۔
آڑو
کھٹے میٹھے ذائقے والا آڑو وٹامنز، منرلز اور اینٹی آکسائیڈنٹس سے بھرپور پھل ہے ۔
اس رسیلے پھل کا 88 فیصد حصہ پانی پر مشتمل ہوتا ہے۔
ایک بڑا آڑو کھانے سے 68 کیلوریز، 2 گرام فائبر، 1.3 گرام پروٹین کے ساتھ ساتھ وٹامن سی، وٹامن اے اور پوٹاشیم سمیت متعدد غذائی اجزا جسم کا حصہ بنتے ہیں۔
انناس
انناس بھی ڈی ہائیڈریشن سے بچانے کے لیے بہترین پھل ہے جس کا 87 فیصد حصہ پانی پر مشتمل ہوتا ہے۔
اسے کھانے سے جسم کو وٹامن سی، وٹامن بی 6، کاپر، میگنیشم، پوٹاشیم اور آئرن جیسے اجزا بھی ملتے ہیں جو صحت کے لیے مفید ہوتے ہیں۔
ناریل کا پانی
جسم کو ڈی ہائیڈریشن سے بچانے کے لیے ناریل کا پانی بہت مفید ہوتا ہے۔
اس میں پانی کی مقدار (95 فیصد) بہت زیادہ ہوتی ہے، اس کے ساتھ ساتھ پوٹاشیم، سوڈیم اور کلورائیڈ جیسے اجزا بھی اس میں موجود ہوتے ہیں۔
نوٹ: یہ مضمون طبی جریدوں میں شائع تفصیلات پر مبنی ہے، قارئین اس حوالے سے اپنے معالج سے بھی ضرور مشورہ کریں۔