وفاقی وزیر نے دعویٰ کہ ماضی میں مسلم لیگ (ن )نے روس کی ایک بلیک لسٹ کمپنی کے ساتھ ایل این جی کی خرید و فروخت کا معاہدہ کیا، اس معاملے کو روسی حکام کے سامنے اٹھایا گیا، ایک دو ماہ میں یہ مسئلہ بھی حل ہوجائے گا . انہوں نے کہا کہ نیپرا نے آرایل این جی پلانٹس کو فیول نہ ملنے کی وجہ سے پیسے نہیں کاٹے بلکہ گھریلوسطح پرگیس کی مانگ بڑھتی جارہی ہے، بلوچستان کے علاقے سوئی میں پایا جانے والا گیس کاذخیرہ ہمیں کہیں نہیں مل رہا . وفاقی وزیر نے وضاحت کی کہ سردیوں میں آنے والے گیس بحران کا ایل این جی سے کوئی تعلق نہیں ہے . . .
اسلام آباد(قدرت روزنامہ) وفاقی وزیر برائے توانائی حماد اظہر نے کہا ہے کہ ایل این جی اور سردیوں میں ہونے والے گیس بحران کا آپس میں کوئی تعلق نہیں ہے، گھریلو سطح پر گیس کی مانگ بڑھ رہی ہے،معاہدے کے مطابق ہم ایل این جی کے چودہ کارگو لے ہی نہیں سکتے ،ماضی میں مسلم لیگ (ن )نے روس کی ایک بلیک لسٹ کمپنی کے ساتھ ایل این جی کی خرید و فروخت کا معاہدہ کیا، معاملے کو روسی حکام کے سامنے اٹھایا گیا، ایک دو ماہ میں یہ مسئلہ بھی حل ہوجائیگا .
ایک انٹرویومیں حماد اظہر نے کہاکہ معاہدے کے مطابق ہم ایل این جی کے چودہ کارگو لے ہی نہیں سکتے بلکہ ایک سال کے اندر ہم4.5 چار اعشاریہ پانچ ملین ٹن کے حساب سے بارہ ہی کارگو خرید سکتے ہیں .
متعلقہ خبریں