خالصتان ریفرنڈم نے مودی کو زرعی قوانین منسوخ کرنے پر مجبور کیا ٗ بھارتی میڈیا کی تصدیق

لندن (قدرت روزنامہ) بھارتی میڈیا نے تصدیق کی ہے کہ خالصتان ریفرنڈم نے مودی کوزرعی قوانین منسوخ کرنے پر مجبور کیا . روزنامہ جنگ میں مرتضیٰ علی شاہ کی خبر کے مطابق بھارتی میڈیا اور انٹیلی جنس رپورٹس کے مطابق بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی نے تین متنازعہ زرعی قوانین کو منسوخ کرنے کا فیصلہ کیا جن کے خلاف کسانوں نے ایک سال سے زائد عرصے سے احتجاج کیا جبکہ یورپ اور امریکہ میں دسیوں ہزار سکھوں کو بی جے پی حکومت کے خلاف احتجاج میں نکلتے ہوئے دیکھا گیا اور پھر سکھوں کی بڑی تعداد نے جاری خالصتان ریفرنڈم مہم میں شرکت کی .

بھارتی اطلاعات کے مطابق بھارت میں انٹیلی جنس ذرائع نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ سکھس فار جسٹس (ایس ایف جے) گروپ کے زیر اہتمام ریفرنڈم مہم کے دوران خالصتان کے حق میں ووٹ دیتے ہوئے برطانیہ کے شہروں میں سکھوں کی بڑی قطاروں کو دیکھ کر بی جے پی حکومت ہڑ بڑا گئی . انڈیا کے اکنامک ٹائمز نے اطلاع دی کہ مظاہروں میں ’بنیاد پرست عناصر کے بڑھتے ہوئے کردار‘ کے بارے میں انٹیلی جنس ایجنسیوں کے جائزے عوامل میں سے ایک ہے جس کی وجہ سے حکومت نے تینوں زرعی قوانین کو منسوخ کر دیا . اس میں کہا گیا ہے کہ سکھس فار جسٹس (ایس ایف جے)، جسے بھارت مخالف علیحدگی پسند تحریک کی وجہ سے کالعدم قرار دیا گیا، دہلی اور پنجاب میں ’کسانوں کو اکسانے کے پیچھے‘ ہے . . .

متعلقہ خبریں