. .
اسلام آباد(قدرت روزنامہ)این ایچ اے نے جعلی نقشہ بنا کر اپنے ہی ملازمین سے کروڑوں روپے بٹور لیے، این ایچ اے نے جناح ٹاؤن کے نام سے بنائی جانیوالی کالونی کے سیکٹر سی میں 435 کینال زمیں ن کی ملکیت پر 700 سے زائد کینال کا نقشہ بنوایا جبکہ باقی سیکٹرز میں بھی ادھے سے زائد زمین ان کی ملکیتی نہیں ہے،این ایچ اے ہاوسنگ پراجیکٹ کے لینڈ پروائڈر بھی این ایچ اے سے ہاتھ کر گیا ہاؤسنگ پراجیکٹ کے نام پر زمین ٹرانسفر کرائے بغیر کروڑوں روپے وصول کر لیے،سی ڈی اے نے مبینہ ملی بھگت سے بہتی گنگا میں
ہاتھ دھوتے ہوئے زمین کی ملکیت کو چیک کیے بغیر لے اوٹ پلان کی منظوری دے دی،این ایچ اے کو موضع شیخ پور کی جس زمین پر لے آؤٹ پلان کی منظوری مئی 2010 . میں دی گئی اس میں سے زیادہ تر کو آرمی ویلفئر ہاوسنگ سوسائٹی پہلے ہی (تقریبا 1052 کینال)خرید چکی تھی- متعلقہ افسران کی بد دیانتی, مقامی لینڈ مافیا کے لالچ اور سی ڈی اے کے ذمہ داران کی ملی بھگت سے این ایچ اے ایمپلائز کی جمع پونجی کرپشن کی نذر ہو گئی- باوثوق ذرائع کے مطابق این ایچ اے کے ہاؤسنگ پروجیکٹ (نیشنل ہاؤسنگ فاؤنڈیشن پرائیویٹ لمیٹڈ) نے جس ہاؤسنگ پراجیکٹ کا آغاز اسلام آباد کے زون فائیو موضع شیخ پور میں کیا پروجیکٹ کے لیے ابتدائی طور پر زمین خریدی گئی جہاں پر اے بی اور سی سیکٹر ڈیزائن کیے گئے اور سی ڈی اے سے منظوری کے لیے درخواست دی گئی جس پر سی ڈی اے نے بغیر انکوائری بغیر موقع ملاحضہ کیے اور متعلقہ پٹوار سرکلز سے تصدیق کیے بغیر مبینہ ملی بھگت سے لے آؤٹ پلان کی منظوری دے دی ذرائع نے بتایا کہ نیشنل ہاؤسنگ فاؤنڈیشن پرائیویٹ لمیٹڈ کے پراجیکٹ کے لیے فرینڈز لوکاسٹ سوسائٹی کے سی ای او ڈاکٹر عثمان نے زمین کی فراہمی کی ذمہ داری لی اور این ایچ ایف سوسائٹی کے نام زمین مکمل ٹرانسفر کروائے بغیر ان سے کروڑوں روپے وصول کر لیے اور زمین این ایچ ایف کے نام مکمل ٹرانسفر نہیں کروائی،ذرائع نے بتایا کہ این ایچ ایف کی طرف سے جس نقشے کی منظوری مئی 2010 میں سی ڈی اے سے مبینہ ملی بھگت سے حاصل کی گئی وہ زمین آرمی ویلفئر ہاؤسنگ کے ماسٹر پلان میں شامل تھی جو 2010 سے قبل موضع شیخ پور میں خریدی گئی تھی ذرائع نے بتایا کہ سیکٹر سی میں این ایچ ایف کی ملکیتی زمین 435 کینال ہے جبکہ سی ڈی اے نے دریا دلی سے انہیں غیر قانونی طور پر 750 کینال پر مشتمل سیکٹر کے پلان کی منظوری دے دی این ایچ ایف نے اس سیکٹر میں 315 کینال پر جو اضافی نقشہ بنایا وہ آرمی کی ملکیت ہے سی ڈی اے نے بھی ملی بھگت کرتے ہوئے این ایچ ایف کو سپورٹ کیا خدشہ ہے کہ این ایچ ایف کے دیگر سیکٹرز کی زمین بھی این ایچ ایف کی مکمل ملکیتی نہیں ہے اس پر بھی سی ڈی اے نے بغیر تصدیق کیے منظوری دے دی ذرائع نے بتایا کہ این ایچ ایف اور فرینڈز لوکاسٹ سوسائٹی کے سی ای او نے سی ڈی اے سے مبینہ ملی بھگت کرتے ہوئے لے آؤٹ پلان کی منظوری حاصل کی اور این ایچ ایف نے این ایچ اے کے ملازمین سے کروڑوں روپے کی ہوائی فائلیں ان کو تھما دیں این ایچ اے اور لینڈ پروائڈر فرینڈز لوکاسٹ سوسائٹی کے سی ای او ڈاکٹر عثمان سے موقف کے لیے رابطہ کیا لیکن رابطہ نہ ہونے کی وجہ سے ان کا موقف سامنے نہیں آسکا جب کہ سی ڈی اے نے این ایچ ایف(جناح ٹاؤن) کے لے آؤٹ پلان کی منظوری کی تصدیق کی ہے .
متعلقہ خبریں