حکومت پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان قرضے کی قسط کا معاہدہ طے پاگیا

اسلام آباد (قدرت روزنامہ)حکومت پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان قرضے کی قسط کا معاہدہ طے پاگیا، مشیرخزانہ شوکت ترین نے کہا کہ آئی ایم ایف کے ساتھ اسٹاف ایگریمنٹ کامیابی سے مکمل ہوا، آئی ایف پاکستان کو تقریباً ایک ارب ڈالر دے گا، آئی ایم ایف نے معیشت کی بہتر ی کو تسلیم کیا ہے . انہوں نے وفاقی وزیر توانائی حماد اظہر کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ آئی ایم ایف کے ساتھ معاہدہ طے پاگیا ہے، آئی ایم ایف کے ساتھ اسٹاف ایگریمنٹ کامیابی سے مکمل ہوا، آئی ایف پاکستان کو تقریباً ایک ارب ڈالر دے گا .

کورونا کے باوجود معیشت کی بہتری کو آئی ایم ایف نے تسلیم کیا، حکومت پاکستان کی معاشی ترقی جاری ہے،آئی ایم ایف نے ٹیکس ریفارمز جاری رکھنے کا کہا ہے، کاروبار اور ٹیکس حکومت اصلاحاتی ایجنڈے پر کامیابی سے عمل کررہی ہے، پاور سیکٹر میں بھی مزید بہتری کی ضرورت ہے . بجلی کے نرخ میں ایڈجسٹمنٹ ، ٹیکس کے نظام میں بہتری لائی جائے . آئی ایم ایف نے احساس اور کامیاب پروگرام کو سراہا . آئی ایم ایف نے کہا کہ پاکستان کی گروتھ ہورہی ہے لیکن بیرونی اکاؤنٹ پر دباؤ ہے اس لیے اسٹیٹ بینک کو مزید اقدامات کرنے چاہئیں . سرکاری اداروں کی کارکردگی کو مزید بہتر بنانا ہوگا . حکومت کو چھوٹے لوگوں کو ٹارگٹڈ سبسڈی دینا ہوگی،عالمی سطح پر اشیاء کی قیمتوں میں اضافہ وا، جس سے پاکستان میں مہنگائی ہوئی ہے . دوسری جانب دوسری جانب سابق وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے شرح سودمیںا ضافے کو ملکی صنعت کے لیے پھانسی کا ایک اور پھندہ قرار دے دیا ہے، جمعہ کو اسٹیٹ بینک کی جانب سے شرح سود میں اضافے پر اپنے ردعمل میں کہا کہ شرح سود کے بڑھنے سے صرف صنعتی پیداوار میں کمی ہوگی اور حکومت کے اخراجات بڑھیں گے، ڈیڑھ فیصد سود بڑھانے سے مہنگائی کم نہیں ہوگی ، نجی شعبے کو مزید مشکلات اور سست روی کا سامنا کرنا پڑے گا . سوا سات سے پونے 9 فیصد کرنے سے حکومت کی سود کی ادائیگی میں 400 ارب سالانہ کا مزید اضافہ ہو گا، مہنگائی اور روپے کی قدر میں کمی روکنے کے لئے دو سال پہلے بھی یہ کام حکومت نے کیا تھا،اس اقدام سے پہلے بھی نہ مہنگائی رکی نہ روپے کی قدر میں کمی بلکہ معیشت مزید کساد بازاری کی نذر ہوگئی تھی . .

متعلقہ خبریں