دوران سماعت ڈپٹی اٹارنی جنرل سید طیب شاہ نے عدالت کو بتایا کہ پولیس آرڈر کو 6 اگست 2019 سے لاگو ہونا تھا،لوکل گورنمنٹ ایکٹ 2015 میں پولیس آرڈر کا ذکر نہیں کیا گیا تھا . جسٹس اطہر من اللہ نے ریمارکس دیئے کہ اسلام آباد انتظامیہ پولیس آرڈر 2002 پر عمل درآمد کرانے میں ناکام رہی، چھ اگست 2015 سے لوکل گورنمنٹ نے آفس سنبھالا ہے تب سے اس پرعمل درآمد ہونا ہے، 2015 سے اس پر عمل درآمد ہونا تھا ،اگر نہیں ہوا تو اس کا مطلب ہے کیا پولیس سارا غیر قانونی کام کررہی ہے؟، موجود سیٹ اپ میں جو کام چل رہا ہے بادی النظر میں غیر قانونی ہے . عدالت عالیہ نے سیکرٹری داخلہ ، چیف کمشنر ، آئی جی اسلام آباد کو پولیس آرڈر 2002 پر ایک ماہ میں عمل درآمد کا حکم دے دیا . عدالت نے حکم دیا کہ اگر پولیس آرڈر پر عمل نا ہوا تو سیکریٹری داخلہ ، چیف کمشنر، آئی جی اسلام آباد پیش ہوں . کیس کی مزید سماعت 3 دسمبر کو ہوگی . . .
(قدرت روزنامہ)اسلام آباد ہائی کورٹ نے پولیس آرڈر 2002 پر ایک ماہ میں عمل درآمد کا حکم دے دیا .
چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ جسٹس اطہر من اللہ نے پولیس آرڈر 2002 پر عمل درآمد سے متعلق کیس پر سماعت کی .
متعلقہ خبریں