اس حوالے سے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے ایک پیغام میں انہوں نے کہا کہ سردار ممتاز علی بھٹو کی رحلت کی اطلاع پا کر افسردہ ہوں ، میری دعائیں اور ہمدردیاں ان کے اہلِ خانہ کے ساتھ ہیں . خیال رہے کہ سابق وزیراعظم ذوالفقار علی بھٹو کے کزن، قریبی رفیق اور پیپلز پارٹی کے بانی ممبر ممتاز بھٹو کا اتوار کے روز کراچی میں انتقال ہو گیا ہے، ان کی عمر 88 سال تھی اور وہ کافی دنوں سے علیل تھے ، ممتاز بھٹو کا انتقال کراچی کے علاقے گزری بلیوارڈ میں واقع ان کی رہائش گاہ پر ہوا ، ممتاز بھٹو کے صاحبزادے امیر بخش بھٹو اپنے والد کی میت کراچی سے لاڑکانہ لے کر جائیں گے ، ان کی نمازِ جنازہ آبائی علاقے پوربھٹو لاڑکانہ میں ادا کی جائے گی جس کے بعد وہیں ان کے خاندانی قبرستان میں سپردِ خاک کر دیا جائے گا . ممتاز بھٹو کا شمار پاکستان کے سینیئر ترین سیاستدانوں میں ہوتا ہے ، وہ سابق وزیراعظم ذوالفقار علی بھٹو کے قریبی ساتھی تھے اور ان کے دورِ حکومت میں ممتاز بھٹو سندھ کے گورنر اور وزیرِ اعلیٰ کے طور پر بھی خدمات سر انجام دے چکے ہیں ، ممتاز بھٹو 1972 سے 1974 کے دوران بالترتیب سندھ کے آٹھویں گورنر اور تیرہویں وزیر اعلیٰ رہے ، ممتاز بھٹو پہلی دفعہ مارچ 1965 میں قومی اسمبلی کے ممبر منتخب ہوئے، تب ان کی عمر 35 سال کے لگ بھگ تھی ، 2 سال بعد 1967 میں انہوں نے اپنے کزن ذوالفقار علی بھٹو کے ساتھ مل کر پیپلز پارٹی قائم کی اور اس کی پرنسپل کمیٹی کے رکن بنے ، ممتاز بھٹو اپنی زندگی کا بیشتر عرصہ پیپلز پارٹی سے وابستہ رہے تاہم بے نظیر بھٹو کی آصف علی زرداری سے شادی کے بعد ان کی پارٹی میں شمولیت پر ممتاز بھٹو نے شدید اختلاف کیا . . .
اسلام آباد (قدرت روزنامہ) وزیراعظم عمران خان نے سابق گورنر سندھ ممتاز علی بھٹو کے انتقال پر افسوس کا اظہار کیا ہے . تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان کی جانب سے سینئر سیاستدان اور سابق گورنر و وزیراعلیٰ سندھ ممتاز علی بھٹو کے انتقال پر افسوس کا اظہار کیا گیا ہے .
متعلقہ خبریں