میں سابق صدر کا قریبی رشتے دار ہوں، صبح کے ناشتے میں شہر بھر کے لوگوں کو پلاؤ کھلانے والے نے بڑا دعویٰ کر دیا

اسلام آباد (قدرت روزنامہ)عام طور پر صبح کے ناشتے میں نہاری، پائے کھانے کے بارے میں تو سوچا جا سکتا ہے لیکن اگر آپ کو کہا جائے کہ صبح کا ناشتہ مختلف قسم کے پلاؤ سے کریں اور اس کے لیے صبح سات بجے سے قبل ایک لمبی قطار میں کھڑے ہو کر انتظار کرنا ہوگا -اس بات پر یقیناً پاکستان کے لوگ اور خصوصاً کراچی کے رہنے والے ہمیں حیرت کی نظر سے دیکھیں گے کیوں کہ صبح کے ناشتے کا خیال جب بھی آتا ہے اس کراچی کی ایک ایسی جگہ کے بارے ہم بتائیں گے جہاں پر ایک ریڑھی صبح سات بجے سے مختلف اقسام کے پلاؤ بیچنا شروع کر دیتی ہے . یہ محمد انور ہیں جو کراچی کے علاقے شاہ فیصل میں گزشتہ 38 سالوں سے پلاؤ بنا کر بیچ رہے ہیں-متوسط طبقے کے رہائشیوں کے لیے بنایا جانے والا پلاؤ 80 روپے میں چھولوں والا، 100 روپے میں بچھیا کے گوشت والا جب کہ 120 روپے میں سلاد چٹنی کے اہتمام کے ساتھ دیا جاتا ہے- محمد انور کی ریڑھی کی سب سے خاص بات یہ ہے کہ ان کے پلاؤ کے متوالے اسکول جاتے اسٹوڈنٹ بھی ہیں تو ڈیوٹی پر جاتے آفیسر سے لے کر چپڑاسی تک ہیں- گھر کی خواتین بھی اس کو پسند کرتی ہیں تو راہ چلتے مزدور بھی فٹ پاتھ پر بیٹھ کر اس کو کھا کر اللہ کا نام لے کر اپنے دن کا آغاز کرتے ہیں- یہی وجہ ہے کہ تین گھنٹوں تک یعنی دس بجے تک ان کا تمام سامان بک جاتا ہے اور وہ اس سب سے فارغ ہو جاتے ہیں-محمد انور جن کی عمر 60 سال سے زیادہ ہے ان کا کہنا ہے کہ اگرچہ ان کے بچے جوان ہیں اور سب ہی اپنے کام دھندوں میں مصروف ہیں- مگر محمد انور کی کسی بھی قسم کی مدد ان کے گھر والے نہیں کرتے ہیں اور اس سارے سامان کی خریداری سے لے کر تیاری تک محمد انور اکیلے ہی یہ سب کرتے ہیں- اور اس کے لیے اللہ کاشکر ادا کرتے ہیں کہ جس نے ان کو اس کام کی ہمت عطا کی-محمد انور کا یہ بھی کہنا ہے کہ سابق صدر ممنون حسین کے ساتھ ان کی قریبی رشتے داری ہے اور صدر ممنون حسین کے بھانجے ہیں- مگر ان کے اس دعویٰ کی تصدیق نہیں کی جا سکی ہے ہو سکتا ہے کہ ان کا یہ دعویٰ سچا ہو کیوں کہ ممنون حسین کا تعلق بھی کراچی ہی سے ہے تاہم اس کی دعوی کی تصدیق ہونا ابھی باقی ہے .

. .

متعلقہ خبریں