افغان سفیر کی بیٹی کا اغواء شرمناک ،وزیراعظم او روزیرداخلہ استعفیٰ دیں

بدوملہی (قدرت روزنامہ)مسلم لیگ ن کے جنرل سیکرٹری، سابق وفاقی وزیر داخلہ اور رکن قومی اسمبلی پروفیسر احسن اقبال نے کہا ہے کہ نااہل اور ناکام حکومت نے شدید گرمی اور عید الضحی کے موقع پر بجلی کی بد ترین لوڈ شیڈنگ کر کے عید قربان سے پہلے عوام کو قربانی کا بکرا بنا دیا ہے،پاکستانی عوام اس شدید گرمی میں دیہی اور شہری حلقوں میں چھ چھ گھنٹے کی لوڈ شیڈنگ سے بلبلا اٹھے ہیں . ان خیالات کا اظہار انہوں نے میڈیا سے گفتگوکرتے ہوئے کہا کے 72سال کی تاریخ میں کبھی نہیں سنا تھا کے گرمیوں میں بھی گیس کی لوڈ شیڈنگ ہوئی ہو اس وقت ملک میں گیس کی لوڈ شیڈنگ بھی کی جارہی ہے جس کی وجہ اس حکومت کا ایل این جی پروجیکٹ کو سیاست کی نظر کرنا ہے انہوں نے بر وقت ایل این جی منصوبوں کا فائدہ نہیں اٹھایا جس کا نقصان پاکستان کی بائیس کڑور عوام اور صنعت بگھت رہی ہے،پروفیسراحسن اقبال کا کہنا تھا کے ملک کو معاشی طور پر تباہ کرنے کے بعد اب پاکستان میں جو سکیورٹی کی صورتحال ہے وہ بد ترین ہو چکی ہے جس کی میں بھرپور مذمت کرتا ہوں کیوں کے وفاقی دارالحکومت میں افغان سفیر کی بیٹی کا واقع پاکستان کے لیے نہایت قابل شرم ہے کہ ایک سفارت کار کی بیٹی کے ساتھ اگر تشدد کیا جائے یاں اس کو اسلام آباد سے اغوا کیا جائے دونوں صورتیں انتہائی قابل مذمت اور قابل شرم ہیں اور حکومت کی ناکامی ہے جس پر وذیر اعظم اور وذیر داخلہ کو استعفیٰ دینا چاہیے،احسن اقبال نے بات کرتے ہوئے مزید کہا کے کوئٹہ کے دورہ پر چین کے وفد کو دہشت گردوں نے نشانہ بنانے کی کوشش کی تو ہمارے حکمرانوں کی آنکھیں کھل جانی چاہییں،پانچ سالوں میں جب سی پیک جوبن پر تھا تب 60 ہزار سے زیادہ چینی انجیئنر اور ورکرز مختلف پراجیکٹ میں پاکستان میں کام کر رہے تھے تب اللہ تعالی کے فضل و کرم سے ایک بھی ناخوشگوار واقع پیش نہیں آیا جبکہ اس وقت ہم دہشت گردی کے خلاف جنگ لڑ رہے تھے .

انہوں نے پاکستان کے سیکورٹی اداروں کو کہا کے گی بی کا الیکشن ہمیں جیت کر دیں اور مسلم لیگ ن کو توڑیں جس کا نتیجہ یہ ہوا کے ہمارے ملک میں اس الیکشن کے دوران بلوچستان میں بدترین دہشت گردی کے واقعات ہوئے اور اب سیکورٹی کے اداروں کو کشمیر کے الیکشن کی طرف موڑ دیا گیا ہے جبکہ ہمارے دور میں یہ ہی سیکورٹی کے ادارے تھے جن کو ہم نے دو سو فیصد دہشت گردی کی جنگ کے لیے وقف کیے رکھا تھا . پروفیسراحسن اقبال نے کہا آئی بی جو سیکورٹی کا اہم ادارہ ہے جو دو سو فیصد دہشت گردی پر اپنے فرائض سر انجام دیتا تھا جس نے کراچی سمیت پورے ملک میں امن قائم کرنے کے لیے دیگر سیکورٹی اداروں کے ساتھ مل کر نمایاں خدمات سر انجام دیں جبکہ آج پوری کی پوری آئی بی کو سیاسی مخالفین کے خلاف توڑ دیا گیا ہے جھوٹے کیس بناؤ مسلم لیگ ن کے جو لیڈرز اور کارکن ہیں ان کے پٹرول پمپ اور فیکٹریاں کہاں ہیں پتہ لگائیں اور ان پر کیس بنائیں،احسن اقبال نے کہا کے ملک میں سیکورٹی کی سورتحال بد سے بدتر ہوتی جا رہی ہے کیونکہ اس حکومت کے پاس صرف ایک ہی کام ہے کہ چور غدار کی تسبیح پڑھنا اس کے علاوہ ان کو کوئی حکمرانی کا کام نہیں آتا جس کے نتہجے میں آج پاکستان بین الاقوامی سطح پر بدنام ہو رہا ہے کیونکہ افغان کانفرنس کو ملتوی کرنا پڑا کتنی بڑی سفارتی ناکامی ہے کیونکہ ااپ بیان دے رہے ہیں کے افغانستان اور طالبان کے قطر میں مذاکرات ہوئے تھے اس لیے ہم ملتوی کررہے ہیں اس حکومت ہر کام ہی نرالا ہے اور اب یہ جو کشمیر کے اندر جا کر جو مداخلت کر رہے ہیں اس کے پاکستان اور کشمیر کے مسلے پر موقف کو شدید نقصان پہنچے گا جس طرح پی ٹی آئی کی حکومت کشمیر کے الیکشن میں مداخلت کر رہی ہے کل کو مقبوضہ کشمیر میں یہ مودی سرکار کے لیے مداخلت کرنے کے لیے راہ ہموار کر رہے ہیں جبکہ آزاد کشمیر میں وزیر امور کشمیر کو الیکشن کمیشن پابندی لگاتا ہے کے وہ فورا کشمیر سے نکل جائیں اور وزیرآظم ان کو اپنے ہمراہ لے کر جاتے ہیں اور ان سے نہایت بدتمیزی کی تقریر کرواتے ہیں تو وذیر آعظم پاکستان نے الیکشن کمیشن آزاد کشمیر کے تودس کو ریزہ ریزہ کردیا ہے جس کی میں شدید مذمت کرتا ہوں جس ملک کا سربراہ قومی اداروں کا احترام نہیں کرے گا وہاں ملک کے اندر انارگی پیدا ہو گی جس طرح 25مارچ کو سہریم کورٹ نے بلدیاتی اداروں کی بحالی کا حکم دیا تھا جس کو چار ماہ ہو گئے ہیں جس میں عمران خان اور عثمان بزدار نے سپریم کورٹ کے فیصلے کو ردی کی ٹوکڑی میں پھینک کر اپنے جوتے کی نوک پر رکھا ہے کے ہم اس پر عمل نہیں کرتے جن کو پوچھنے والا نہیں ہے کیونکہ سپریم کورٹ بھی نوٹس نہیں لے رہی،احسن اقبال کا مزید کہنا تھا کے عمران نیازی کا نواز شریف سے کیا مقابلہ ہے آپ نے تو فلموں والے چینل پر انٹرویو دیتے ہوئے نو کہا جبکہ نواز شریف نے پانچ بار امریکہ کے صدر کو نو کہھ کر ایٹمی دھماکے کیے تھے آپ نواز شریف کے مقانلے میں انتہائی بونے ہیں کیونکہ آج کوئی بھی پاکستانی اگر راشن خریدنے جاتا ہے بجلی کا بل دیتا ہے تو آپ کو گالیاں دیتا ہے جبکہ لوگ نواز شریف کو قوم دعائیں دیتی ہیں کیونکہ قوم کے لیے نواز شریف کی طرف سے کیے جانے والے کام آج بھی قوم مستفید ہو رہی ہے . . .

متعلقہ خبریں