نئے بلدیاتی نظام کے تحت پنجاب میں آئندہ بلدیاتی انتخابات جماعتی بنیادوں پر ہوں گے . میئر اور ضلع کونسل کے چیئرمین کے امیدوار جماعتی بنیاد پر الیکشن لڑیں گے . اسی طرح نیبر ہڈ کونسل اور ویلیج کونسل کے انتخابات بھی جماعتی بنیادوں پر ہوں گے . اس سے قبل پنجاب حکومت نے 08 اکتوبر کو نئے بلدیاتی مسودے میں بلدیاتی اداروں کی تعداد میں ایک مرتبہ پھر ردوبدل کیا تھا، جس کے تحت پنجاب حکومت نے نئے بلدیاتی مسودے میں بلدیاتی اداروں کی تعداد 359 سے کم کرکے228 کردی گئی تھی . اس سے قبل بلدیاتی مسودے کی منظوری پر پنجاب حکومت نے بلدیاتی اداروں کی تعداد 455 سے کم کرکے 359 کردی تھی . اب تحریک انصاف کے لوکل گورنمنٹ ایکٹ2019 میں تیسری مرتبہ تبدیلیوں کی تجویز پیش کرتے ہوئے نئے بلدیاتی مسودے میں بلدیاتی اداروں کی تعداد کم کرکے228 کردی گئی . نئے بلدیاتی مسودے میں 11 میٹروپولیٹن کارپوریشنز ، 15 میونسپل کارپوریشنز، 133 میونسپل کمیٹیاں، 64 ٹاؤن کمیٹیاں اور35 ڈسٹرکٹ کونسلز کی تجویز دی گئی . پنجاب حکومت نے بلدیاتی ایکٹ 2019 میں ضلع کونسلز کو ختم کرکے تحصیل کونسلز بنائی تھی اب بلدیاتی مسودے میں تحصیل کونسلز کو ختم کرکے دوبارہ ضلع کونسلز بنانے کی تجویز دی گئی ہے . وزیرقانون پنجاب راجہ بشارت نے کہا کہ ہم نے لوکل گورنمٹ ایکٹ کا حتمی ترمیمی ڈرافٹ مکمل کر لیا ہے، ڈرافٹ آئندہ چند روز میں کابینہ کی منظوری کے بعد شائع کیا جائے گا . لوکل گورنمنٹ بل میں تبدیلیاں الیکشن کمیشن کو اعتماد میں لے کرکی گئی ہیں . . .
لاہور(قدرت روزنامہ) پنجاب کابینہ نے آئندہ انتخابات کیلئے نئے بلدیاتی نظام کی منظوری دے دی، نئے بلدیاتی نظام کے تحت آئندہ بلدیاتی انتخابات جماعتی بنیادوں پر ہوں گے،میئر، چیئرمین ضلع کونسل، نیبرہڈ کونسل اور ویلیج کونسل کے انتخابات بھی جماعتی بنیادوں پر ہوں گے . ذرائع ہم نیوز کے مطابق پنجاب کابینہ نے آئندہ انتخابات کیلئے نئے بلدیاتی نظام کی منظوری دے دی ہے، پنجاب کابینہ نے مسودہ قانون کی تجاویز کا جائزہ لے کر منظوری دی ہے .
متعلقہ خبریں