مشیر خزانہ شوکت ترین نے کہا کہ حکومت کے بروقت اقدامات نہ کرنے کی وجہ سے ملک میں گیس بحران آیا، شوکت ترین نے بتایا کہ جب گیس کے کارگو لینے کا وقت تھا اس وقت نہیں لئے گئے، اب وقت گزر چکا ہے اور عالمی سطح پر گیس کی قیمتیں بلند ہوچکی ہیں . انہوں نے کہا کہ تجزیہ کاروں کا خیال ہے کہ دسمبر جنوری میں عالمی سطح پر گیس کی قیمتوں میں کمی کا امکان ہے . یاد رہے کہ قبل ازیں وفاقی وزیر حماد اظہر نے بھی ملک میں گیس بحران کا عندیہ دیتے ہوئے بتایا تھا کہ تاخیر سے گیس کی بکنگ کرنے اور گیس کارگو کی عالمی سطح پر زیادہ طلب کے باعث گزشتہ برس کی نسبت اس بار 1 کارگو کی کمی ہوگی، اور پاکستان میں 10 کارگو آئیں گے . گذشتہ ہفتے موصول ہونے والی خبر کے مطابق ملک بھر میں گیس بحران شدت اختیار کر گیا ہے جس میں مزید شدت آنے کا امکان بھی ظاہر کیا جا رہا ہے . اس امکان کے پیش نظر حکومت نے پنجاب کے صارفین کو ایل این جی فراہم کرنے کا فیصلہ کیا ہے . اس حوالے سے ذرائع پیٹرولیم ڈویژن نے بتایا کہ موسم سرما میں پنجاب میں گھریلو صارفین کے لیے ایل این جی فراہم کرنا پڑے گی، ایل این جی کی فراہمی کا تخمینہ 92 ارب روپے لگایا گیا ہے . ذرائع کا کہنا ہے کہ رواں برس دسمبر میں گھریلو صارفین کو 26 ارب 86 کروڑ روپے ، جنوری میں 42 ارب 27 کروڑ روپے اور فروری میں 22 ارب 90 کروڑ روپے کی ایل این جی فراہم کرنا پڑے گی . . .
اسلام آباد(قدرت روزنامہ) مشیر خزانہ شوکت ترین نے ملک میں گیس بحران کا ذمہ دار حکومت کو ہی ٹھہرا دیا . تفصیلات کے مطابق نجی ٹی وی چینل کو دئے گئے انٹرویو میں مشیر خزانہ شوکت ترین نے حکومت کے بروقت اقدامات نہ کرنے پر ملک میں گیس بحران کا اعتراف کرلیا .
متعلقہ خبریں