جاں بحق خاتون وکیل کی شناخت عقیلہ سبحانی ایڈوکیٹ کے نام سے ہوئی . پولیس کے مطابق خاتون وکیل جو چار گولیاں لگیں . گولیاں لگنے کے بعد خاتون کو اسپتال منتقل کیا گیا تاہم وہ دم توڑ گئیں . عقیلہ سبحانی اپنی گاڑی پر سفر کر رہی تھیں . پولیس ذرائع کا کہنا تھا کہ خاتون وکیل کی گاڑی پر فائرنگ نامعلوم موٹرسائیکل سواروں کی جانب سے کی گئی جو فائرنگ کے بعد فرار ہو گئے . سی سی پی او لاہور نے واقعے کا نوٹس لے لیا . . ملزمان کی تلاش کے لیے علاقے میں نصب سی سی ٹی وی کیمروں کی فوٹیج حاصل کی گئی . 14 اکتوبر کو خاتون وکیل کے قتل کیس میں اہم پیش رفت سامنے آئی جب پولیس نے دوملزمان کو گرفتار کیا . . سی آئی اے صدر پولیس نے سی سی ٹی وی فوٹیج کی مدد سے دو ملزمان کو کوٹ لکھپٹ سے گرفتار کیا . پولیس کا کہنا ہے کہ ملزمان سے تفتیش جاری ہے تاکہ اصل حقائق سامنے آئیں کہ مقتولہ کو کیوں قتل کیا گیا . اسی حوالے سے اب اہم انکشافات سامنے آئے ہیں . بتایا گیا ہے کہ اس کیس میں خاتون کو بھی گرفتار کیاگیا تھا . ملزمہ نے تفتیش کے دوران اعتراف کیا کہ میرا شوہر مجھے وقت اور توجہ نہیں دیتا تھا اس لیے قتل کا منصوبہ بنایا . شوہر نے سوتن کو گھر خرید کر دیا اور مجھے مناسب خرچہ نہیں دیتا تھا . ملزمہ نے مزید بتایا کہ شوٹر کو دو لاکھ روپے میں قتل کے لیے راضی کیا جب کہ ایک لاکھ روپے ایڈوانس میں بھی ادا کیا تھا . اجرتی قاتل 22 روز تک مقتولہ کی ریکی کرتا رہا اور پھر واردات کی . ڈی ایس پی سی آئی اے قیصر مشتاق کا کہنا ہے کہ مقتولہ کے شوہر کا ملازم بھی ریکی کرنے میں مدد فراہم کرتا تھا . قتل کی واردات میں ملوث تینوں ملزمان کو گرفتار کر لیا گیا . آلہ قتل اور واردات کے لیے ادا کی گئی رقم بھی برآمد کر لی گئی ہے . . .
لاہور(قدرت روزنامہ) جوہر ٹاؤن میں خاتون وکیل کے قتل کا ڈراپ سین ہو گیا،مقتولہ کو اس کی سوتن نے اجرتی قاتل کو پیسے دے کر قتل کروایا . تفصیلات کے مطابق 11 اکتوبر کو لاہور کے علاقے جوہر ٹاؤن میں فائرنگ کا واقعہ پیش آیا تھا جس کے نتیجے میں خاتون وکیل جاں بحق ہو گئی تھیں .
متعلقہ خبریں