اسلام آباد (قدرت روزنامہ)اسلام آباد ہائی کورٹ نے اصول طے کر دیئے کہ قومی احتساب بیورو (نیب) کب کس کی جائیداد ضبط کر سکتا ہے۔عدالتِ عالیہ کی جانب سے طے کیئے گئے اصولوں کے مطابق نیب صرف وہی جائیداد ضبط کر سکتا ہے جس کا کیس سے تعلق ہو۔اسلام آباد ہائی کورٹ نے سابق ڈی جی پارکس کراچی کے گھر چھاپے میں بھائیوں ار رشتے داروں کی گاڑیوں کی ضبطگی غیر قانونی قرار دے دی۔
عدالتِ عالیہ کا کہنا ہے کہ ضبط کی گئی جائیداد کا ملزم اور جرم سے تعلق ہونا ضروری ہے، لیاقت قائم خانی کے گھر سے برآمد ہونے والی 8 میں سے 5 گاڑیوں کی ضبطگی غیر قانونی تھی۔اسلام آباد ہائی کورٹ کا مزید کہنا ہے کہ نیب 5 گاڑیوں کی ضبطگی کا لیاقت قائم خانی کے کیس سے تعلق نہیں دکھا سکا۔عدالتِ عالیہ نے ہدایت کی ہے کہ احتساب عدالت پانچوں گاڑیاں جلد ان کے اصل مالکان کے حوالے کرانے کے اقدامات کرے۔
وائرل ویڈیو میں ظہیر اقبال سوناکشی سہنا کے ساتھ کیسی حرکت کرتے ہیں ممبئی(قدرت روزنامہ)سوناکشی…
سلمان نصیر کیلئے پی ایس ایل میں نیا عہدہ متعارف کروانے کا فیصلہ کر لیا…
وزیر خزانہ کا پاکستان میں اے آئی آئی بی کے منصوبوں کی پیش رفت پر…
عالمی مارکیٹ میں سونا 5 ڈالر فی اونس اور مقامی سطح پر 500 روپے فی…
چیف جسٹس آف پاکستان یحییٰ آفریدی کی زیرصدارت اجلاس میں 7 ممبران کی اکثریت نے…
اسلام آباد (قدرت روزنامہ ) تحریک انصاف کے رہنما اعظم سواتی کو جیل سے رہائی…