ان اقدامات سے لامحالہ جہاں مہنگائی بڑھے وہیں حکومتی منصوبے سست روی کا شکارہوں گے جس سے ان کی لاگت میں کئی گنا اضافہ ہو جائے گا . انہوں نے کہا کہ حکومت کی پالیسیاں سمجھ سے بالا تر ہیں اور مختلف شعبوں کے ماہرین بھی اپنے شدید تحفظات کا اظہار کر رہے ہیں . انہوں نے تجویز دیتے ہوئے کہا کہ حکومت فوری طو رپر ٹیکس بارز، چیمبرز، ایسوسی ایشنز، تاجرتنظیموں اور ٹیکس دینے والے دیگرشعبوں کے ذمہ داران کی کانفرنس بلائے اور ان مشاورت کی جائے تاکہ ملک کی گاڑی آگے چل سکے . . .
لاہور(قدرت روزنامہ) آل پاکستان انجمن تاجران کے صدر اشرف بھٹی نے کہاہے کہ ٹیکس استثنیٰ ختم کرنے اور پیٹرولیم پر لیوی ٹیکس کے نفاذ سے عام آدمی کے بجٹ پر منفی اثر پڑے گا،حکومت کو منی بجٹ کے ذریعے تقریباً800 ارب روپے اکٹھے کرنے کا پابند کیا گیا ہے، حکومت تذبذب کاشکار ہونے کی بجائے اسٹیک ہولڈرز سے مشاورت اور رہنمائی لیتی تو کوئی نہ کوئی راستہ نکل آنا تھا . اپنے بیان میں اشرف بھٹی نے کہا کہ حکومت آئی ایم ایف کی شرائط کو پورا کرنے کے لئے پیٹرولیم پر لیوی ٹیکس کے نفاذ سے 350ارب روپے،مختلف ٹیکس استثنیٰ
ختم کر کے 300 ارب روپے اور200 ارب روپے ترقیاتی اخراجات میں کٹ لگائے گی .
متعلقہ خبریں