اساتذہ کا کہنا تھا کہ جب تک مطالبات تسلیم نہیں ہوتے احتجاج جاری رہے گا . اس موقع پر جوائنٹ ایکشن کمیٹی کے چیئرمین فضل مولیٰ نے کہا کہ 20 ہزار اساتذہ و غیر تدریسی عملہ آرڈیننس کی منسوخی تک وزیر اعظم ہاؤس کے باہر کلاسیں لگائیں گے، آرڈیننس میں تعلیمی اداروں کو میونسپل کارپوریشن سے نہ نکالا گیا تو ملازمین وزیر اعظم ہاؤس کی چوکیداری اور وہاں صفائی کا کام کریں گے . استاذہ اور غیر تدریسی عملہ پریس کلب سے پارلیمنٹ ہاؤس کے سامنے ڈی چوک تک ریلی کی شکل میں پہنچا، جہاں پولیس نے مظاہرین کو روکنے کے لیے رکاوٹیں اور خار دار باڑ لا رکھی تھیں، استاذہ نے رکاورٹیں ہٹا کر آگے بڑھنے کی کوشش کی تو اس دوران مظاہرین اور پولیس کے درمیان ہاتھا پائی بھی ہوئی، مظاہرین رکاوٹیں عبور کرتے ہوئے پارلیمنٹ ہاؤس کے دروازے کے پاس پہنچ گئے جہاں پولیس نے انہیں روک دیا، جس پر مظاہرین نے وہیں دھرنا دے دیا . . .
(قدرت روزنامہ)اسلام آباد کے سرکاری تعلیمی اداروں کو آرڈیننس کے ذریعے میونسپل کارپوریشن کے ماتحت کرنے پر اساتذہ نے پارلیمنٹ کے سامنے دھرنا دے دیا .
وفاقی دارالحکومت کے سرکاری تعلیمی اداروں میں تعلیمی سرگرمیاں معطل ہوئے تین روز گزر گئے ہیں، اساتذہ کی جوائنٹ ایکشن کمیٹی کے اعلان پر آج تمام اسکولوں میں ہڑتال اور ہزاروں اساتذہ اور غیر تدریسی ملازمین نے پریس کلب کے سامنے احتجاج کیا .
متعلقہ خبریں