ایڈزکے زیادہ مریض سرنج کے ذریعے منشیات کے عادی افراد اور خواجہ سرا ہیں . ڈپٹی ڈائریکٹر انفیکشن کنٹرول سندھ ڈاکٹر ارشاد حسین کاظمی کے مطابق ملک میں ایچ آئی وی ایڈز کے علاج کے لیے کل 45 سینٹرز موجود ہیں جن میں سے 16 سندھ میں ہیں جہاں رجسٹرڈ مریضوں میں سے صرف 22 فیصد افراد ہی علاج کی غرض سے آتے ہیں . ملک میں ایڈز کے مریضوں میں 1 لاکھ پنجاب، 80 ہزار افراد سندھ اور 13 ہزار ملک کے دیگر علاقوں سے تعلق رکھتے ہیں . حکومت کی جانب سے حاملہ خواتین، ٹی بی کے مریضوں،کسی بھی قسم کی سرجری کرانے سے قبل اور خون کا عطیہ کرنے والیکا ایچ آئی وی کا ٹیسٹ کرنا لازم ہے مگر ایسا ہوتا نظر نہیں آتا . ماہرین کے مطابق2010 سے 2020 کے درمیان پاکستان میں صورتحال میں بہتری کے بجائے ابتری سامنے آئی ہے اور ایک سال میں 25000 کیسز سامنے آچکے ہیں اس کے علاوہ سرنج کے ذریعہ نشہ کرنے والوں کے لیے دی جانے والی سروس ڈیلیوری کی سہولت بھی گزشتہ پانچ سال سے بند ہے جس پر ڈپٹی ڈائریکٹر انفیکشن کنٹرول سندھ ڈاکٹر ارشاد حسین کہتے ہیں کہ یہ تاثر درست نہیں . حکام کے مطابق کراچی سینٹرل جیل میں 2700 اور لاڑکانہ میں 2400 ایچ آئی وی پازیٹو افراد موجود ہیں . . .
اسلام آباد (قدرت روزنامہ) پاکستان میں تقریباً 2 لاکھ کے قریب مریض موجود ہیں تاہم علاج صرف 22 فیصد متاثرہ افراد کا ہو رہا ہے . محکمہ صحت سندھ کے حکام کے مطابق ملک میں تقریباً 2 لاکھ کے قریب ایچ آئی وی ایڈز کے مریض موجود ہیں جن میں 31 فیصد خواتین اور 3 فیصد بچیبھی شامل ہیں .
متعلقہ خبریں