تفصیلات کے مطابق سندھ حکومت کا بلدیات سے متعلق ترمیمی بل مسترد کر دیا گیا ہے . میڈیا رپورٹس کے مطابق گورنر سندھ عمران اسماعیل نے سندھ حکومت کے بلدیاتی ترمیمی بل کو اعتراضات کے ساتھ واپس کر دیا ہے . بتایا گیا ہے کہ گورنرسندھ عمران اسماعیل نے ترمیمی بل اعتراض کے بعد سندھ حکومت کو واپس بھیج دیا ہے . گورنر سندھ کی جانب سے بل کو اس اعتراض کے ساتھ واپس بھیجا گیا ہے کہ ڈی ایم سی کے خاتمے سے کوآرڈینیشن کے مسائل ہوں گے . گورنر سندھ کا کہنا ہے کہ کونسل کیسے غیر منتخب شخص کو مئیر، ڈپٹی مئیر، چیئرمین یا وائس چیئرمین منتخب کر سکتی ہے . بل پر لگائے گئے اعتراض کے مطابق گورنر سندھ کا کہنا تھا کہ بل میں ترمیم سے میونسپل کارپوریشن غیر منقولہ پراپرٹی ٹیکس سے محروم ہو جائے گی . انہوں نے کہا کہ اس سے میونسپل کارپوریشن میں شدید مالی بحران بھی پیدا ہو جائے گا . اس سے قبل سندھ کی مختلف سیاسی جماعتیں بلدیاتی ترمیمی بل پر اپنے تحفظات کا اظہار کر چکی ہیں . جماعت اسلامی نے بل کو مسترد کرتے ہوئے احتجاج کیا . پی ٹی آئی کراچی کے صدر خرم شیر زمان کا کہنا تھا کہ سندھ اسمبلی سے بلدیاتی ترمیمی بل کے نام پر کالا قانون پاس کیا گیا . ہم 4 سال سے بلدیاتی نظام کی بہتری کے لیے جنگ لڑرہے تھے . انہوں نے کہا کہ سندھ حکومت نے ہم سے وعدہ کیا تھا کہ وہ با اختیار نظام لائیں گے . مگر افسوس بل با اختیار نہیں بلکہ بے اختار تھا . ہماری خواہش تھی سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کو کراچی بلڈنگ اتھارٹی بنایا جائے . بلڈنگز تعمیر ہوجاتی ہیں مگر پانی کے نظام کیلئے الگ نظام ہوتا ہے . انہوں نے مزید کہا کہ سندھ حکومت کے میئر کے پاس فنانشل پاور نہیں ہوگی . ہمارا کہنا ہے کہ چھوٹے اسکولوں کو مئیر کو چلانے دیا جائے . پانی کا نظام میئر کے پاس نہیں ہوگا، پانی کی شکایت کیلئے لوگ سکھر یا لاڑکانہ نہیں جا سکتے . . .
کراچی (قدرت روزنامہ) حکومت سندھ کا بلدیات سے متعلق ترمیمی بل مسترد . گورنر سندھ عمران اسماعیل نے بلدیاتی ترمیمی بل اعتراضات کے ساتھ واپس کر دیا .
متعلقہ خبریں