انہوں نے کہاکہ سپریم کورٹ کا یہ فیصلہ ہمارے لیئے حیران کن تھا کیو نکہ معاملہ دوفریقین کا تھا مگر فیصلہ 42 کنٹونمنٹس کے لیئے آیا ،سپریم کورٹ کے سابق چیف جسٹس نے ہمیں تین سال کی مہلت دی جو 31 دسمبر کو ختم ہورہی ہے ،نظر ثانی کی اپیلوں پر یمارے موقف کو نہیں سنا گیا اور یکطرفہ فیصلہ کیا گیا،چیف جسٹس آف پاکستان اس حساس معاملہ پر ازخود نوٹس لیں . انہوں نے کہاکہ جب تک ہماری نظر ثانی کی اپیلوں پر سپریم کورٹ فیصلہ نہیں دیتی کنٹونمنٹس نجی اداروں کے خلاف کارروائی نہ کرے ،نجی تعلیمی اداروں کے خلاف بعض اقدامات آئین سے متصادم ہیں . انہوںنے کہاکہ آٹھ ہزار تین سو نجی تعلیمی اداروں کی بندش سے 30 لاکھ بچے تعلیمی اداروں سے باہر ہوجائیں گے ،لاکھوں خاندان معاشی بدحالی کا شکار ہوکر خود کشی پر مجبور ہوجائیں گے ،کنٹونمنٹ ایریا اے، دوسری جگہ اسکولوں کی منتقلی سے والدین اور اساتذہ پر اضافی مالی بوجھ پڑے گا ،کنٹونمنٹس انتظامیہ اقدامات سے بچوں اور تعلیمی اداروں کی سیکورٹی و نفسیاتی مسائل پیدا ہونے کا خدشہ ہے ،نجی تعلیمی اداروں کی بندش سے کنٹونمنٹس بورڈز کو ریونیو کی مد میں خسارہ ہوگا ،پریس کا نفرنس میں چوہدری ناصر محمود،ملک اظہر محمود،ابرار احمد خان ودیگر بھی موجود تھے . . .
راولپنڈی (قدرت روزنامہ) ملک بھر کی کنٹونمنٹس سے نجی تعلیمی اداروں کی بے دخلی کا فیصلہ کر لیا گیا . جوائنٹ ایکشن کمیٹی آف آل پاکستان پرائیویٹ ااکولز اینڈ کالجز اینڈ ایسوسی ایشنز نے کنٹونمنٹس انتظامیہ کے فیصلوں اور رویوں نکے خلاف 7 دسمبر کو راولپنڈی کینٹ سے چکلالہ کینٹ تک مارچ کا اعلان کرتے ہوئے کہاکہ کینٹ بورڈ کے ہزاروں اسکولز مالکان اساتذہ اور طلباء پرامن احتجاجی مارچ میں حصہ لیں گے ،2017 میں سپریم کورٹ کے، دورکنی بنچ نے نقشہ منظوری کیس میں کنٹونمنٹس کو نجی تعلیمی اداروں کو حدود سے نکالنے کا حکم دیا تھا .
متعلقہ خبریں