جاری دستاویز کے مطابق الیکشن کمیشن کو فنڈز کی فراہمی نئے قانون پر عملدرآمد پر مشروط کر دی گئی . کابینہ اجلاس میں کمیٹی کنوینیئر شبلی فراز نے سفارشات پیش کیں . حکومت نے الیکشن کمیشن کی تشکیل کردہ کمیٹی پرتحفظات کا اظہار کیا ہے . شبلی فراز نے کابینہ کو ای وی ایم اور آئی ووٹنگ پربریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ الیکشن کمیشن نے سیکریٹری کی سربراہی میں ٹیکنیکل کمیٹی تشکیل دی، کمیٹی کے لیے بنائے گئے ٹی او آرز پر تحفظات ہیں، ٹی اوآرزمیں آئندہ عام انتخابات میں ای وی ایم کے استعمال کی فزیبلٹی اور امکان کا تعین کرنا شامل ہیں . کابینہ نے 15 دسمبر کو تکنیکی تفصیلات کو حتمی شکل دینے کی تجویز منظور کر لی . دستاویز کے مطابق یکم جنوری 2022 کوای وی ایم کے لیے ٹینڈرجاری کرنے کی جبکہ یکم اپریل 2022 کوای وی ایم خریداری کا کنڑیکٹ دینے کی منظوری دی گئی . 15 جون 2022 سے ای وی ایم کی فراہمی شروع کرنے کرنے کی منظوری دی گئی . یکم دسمبر2021 سے ای وی ایم پرسٹاف کو تربیت کا آغاز کرنے کی منظوری دی گئی، دستاویز کے مطابق 15 جون 2022 سے آپریشنل سٹاف کو تربیت دی جائے گی . یکم دسمبر2021 سے ای وی ایم کا ڈیٹا اورسٹوریج بنانے کی تجویز منظور کی گئی ہے . 15 جون 2023 کو الیکشن کمیشن کو الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں کی فراہمی شروع کی جائے گی . کابینہ نے متعلقہ وزارتوں اور ڈویڑنز کو الیکشن کمیشن سے مکمل تعاون کرنے کی ہدایت کر دی . وزارت خزانہ کو الیکشن کمیشن کو بروقت فنڈز کی فراہمی یقینی بنانے کی ہدایت کی گئی ہے . وزارت منصوبہ بندی کو ای وی ایم وئیر ہاوس کے لیے ایچ ایٹ میں جگہ دینے کی ہدایت کی گئی ہے . آئی ووٹنگ کے لیے وزارت خارجہ اور الیکٹرانک ووٹنگ مشین کے لیے وزارت اطلاعات کو مہم چلانے کی ہدایت کی گئی . کابینہ کی آئی ووٹنگ کے لیے نادرا کو 4 ماہ میں سسٹم اپ گریڈ کرنے کی ہدایت کی گئی . وزارت ہاوسنگ کو ایچ ایٹ میں الیکشن کمیشن کے ڈیٹا سٹوریج کے لیے بلڈنگ بنانے کی ہدایت بھی کی گئی . کابینہ نے شبلی فراز کی سربراہی میں کمیٹی کو الیکشن کمیشن سے مکمل تعاون کرنے کی ہدایت کی ہے . . .
اسلام آباد(قدرت روزنامہ)حکومت نے الیکٹرانک ووٹنگ مشین اور آئی ووٹنگ کے لیے شیڈول تیار کر لیا . تفصیلات کے مطابق کابینہ نے ای وی ایم سے متعلق کابینہ کمیٹی کی سفارشات کی منظوری دے دی .
متعلقہ خبریں