(ن) لیگ کے ذرائع نے بتایا کہ شہباز شریف نے ان کی اس پیشکش کا کوئی جواب نہیں دیا بلکہ اپنے بھائی نواز شریف کو تمام تر صورتحال سے آگاہ کیا نواز شریف نے آصف زرداری کے اپنے خلاف حالیہ بیان پر انتہائی افسوس کا اظہارکیا اور کہا کہ زرداری پنجاب میں بیٹھ کر ان کیخلاف جو بیانات دے رہے ہی وہ حقائق کے برعکس ہیں اور جو پیشکش انہوں نے کی ہے وہ ناقابل عمل ہے کیونکہ آصف زرداری اپنا سیاسی فائدہ دیکھ رہے ہیں اور ہمارا کندھا استعمال کرنا چاہتے ہیں (ن) لیگ ان کے جال میں نہیں پھنسے گی اور اپنی حکمت عملی پی ڈی ایم کے پلیٹ فارم سے ہی طے کرے گی . . .
اسلام آباد(قدرت روزنامہ) مسلم لیگ (ن) نے سابق صدر آصف زرداری کی مرکز اور پنجاب میں تبدیلیوں سے متعلق ایک اور پیشکش ٹھکرادی ہے اور کہا ہے کہ آصف زرداری مسلم لیگ (ن) کو اپنے سیاسی مقاصد کیلئے استعمال کرنا چاہتے ہیں مگر (ن) لیگ ان کے جال میں نہیں آئیگی آصف علی زرداری نے کچھ لو اور کچھ دو کی بنیاد پر چیئرمین سینٹ کا عہدہ پیپلز پارٹی کو دینے اور سپیکر قومی اسمبلی کا اور پنجاب کی وزارت اعلیٰ (ن) لیگ کو دینے کی پیشکش کی تھی اور یہ بھی کہا تھا کہ ان عہدوں پر تعینات حکومتی شخصیات
کیخلاف عدم اعتماد کی تحریک کو کامیاب بنانا ان کی ذمہ داری ہوگی . ذرائع نے آن لائن کو بتایا کہ لاہور کے ضمنی انتخابات کے نتائج کے بعد آصف علی زرداری نے (ن) لیگ کے صدر شہباز شریف کو ایک پیغام پہنچایا کہ چیئرمین سینٹ صادق سنجرانی کو ہٹانے کیلئے اپوزیشن کے پاس اکثریت موجود ہے اور اس وقت اسٹیبلشمنٹ بھی عمران خان کے ساتھ نہیں ہے لہذا صادق سنجرانی کیخلاف عدم اعتماد کی تحریک لائی جائے جس کو کامیاب کرانا ان کی ذمہ داری ہوگی بدلے میں انہوں نے یوسف رضا گیلانی کیلئے چیئرمین سینٹ کا عہدہ مانگا اور پیشکش کی کہ چیئرمین سینٹ کے بعد سپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر کیخلاف عدم اعتماد کی تحریک لائی جائے گی اور کامیاب ہونے کی صورت میں اگلا سپیکر بھی (ن) لیگ کا ہوگا جبکہ تیسرے مرحلے میں وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کو تحریک عدم اعتماد کے ذریعے ہٹانے کی ذمہ داری بھی ان کی ہوگی اور وہ اس سلسلے میں آزاد اراکین اور (ق)لیگ کی حمایت حاصل کرنے میں کامیاب ہوجائینگے .
متعلقہ خبریں