لاہور(قدرت روزنامہ) فیصل آباد میں خواتین پر تشدد کا واقعہ نیا موڑ اختیار کر گیا۔ ہم ڈر گئی تھیں، اس لیے خود ہی اپنے کپڑے پھاڑ لیے، خواتین نے اعتراف کر لیا۔ تفصیلات کے مطابق فیصل آباد میں خواتین کو سر عام برہنہ کرنے اور ان پر تشدد کرنے واقعہ نیا موڑ اختیار کر گیا ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق واقعہ کی متاثرہ خواتین نے یہ اعتراف کیا ہے کہ انہوں نے خود ہی اپنے آپ کو برہنہ کیا تھا۔
بتایا گیا ہے کہ خواتین نے یہ اقدام خوف کی وجہ سے کیا۔ خواتین کا کہنا ہے کہ وہ واقعہ کے بعد ہجوم کو دیکھ کر ڈر گئی تھیں جس وجہ سے انہوں نے یہ سب کیا۔ رپورٹس کے مطابق چیئرمین آف ویمن پروٹیکشن اتھارٹی کنیز فاطمہ نے بتایا کہ خواتین نے خوف کی وجہ سے خود ہی اپنے کپڑے پھاڑنے کا اعتراف کیا ہے اور اپنے اس عمل پر معافی مانگی ہے۔
کنیز فاطمہ کا کہنا تھا کہ اگر خواتین چوری میں ملوث بھی پائی گئیں تب بھی کسی یہ حق نہیں پہنچتا کہ وہ ان پر تشدد کرے۔
واضح رہے کہ کچھ دنوں سے ایک خبر گردش میں تھی جس کے مطابق فیصل آباد کے علاقے ملت ٹاؤن میں کاغذ چننے والی خواتین پر مشتعل افراد نے تشدد کیا اور برہنہ کرکے ویڈیوز بھی بنائیں۔پولیس ترجمان کے مطابق متاثرہ خواتین کی جانب سے پولیس کو دی گئی درخواست میں بتایا گیا کہ وہ ملت ٹاؤن کے علاقے میں کاغذ چننے کے لیے گئی تھیں جہاں خواتین پانی پینے کے لیے ایک الیکٹرک اسٹور میں داخل ہوئیں۔
پولیس کے مطابق خواتین نے بتایا کہ الیکڑک سٹور کے مالک صدام اور تین ملازمین نے اُنہیں چوری کے الزام میں محبوس بنا لیا اور انہیں تشدد کا نشانہ بناتے رہے۔اس دوران مزید افراد بھی وہاں آ گئے اور تشدد کے دوران انہیں دکان سے باہر بازار میں لے گئے جہاں ان پر تشدد کیا گیا۔ملزمان نے خواتین کو برہنہ کرکے ویڈیوز بھی بنائیں۔ اس پر پولیس کا کہنا تھا کہ مقامی افراد کی جانب سے اطلاع ملنے پر کارروائی کرکے الیکٹرک اسٹور کے مالک سمیت تین ملزمان کو حراست میں لے لیا۔
جب کہ سی پی او فیصل آباد کے حکم پر خواتین کو محبوس بنانے اور تشدد کے الزام میں چار نامزد اور 8 نامعلوم افراد کے خلاف مقدمہ بھی درج کر لیا گیا ہے۔ یہ بھی بتایا گیا کہ اس واقعے میں گرفتار ملزمان کی تعداد 5 ہو چکی ہے۔ دوسری جانب ویڈیو بھی سوشل میڈیا پر وائرل ہو چکی ہے جس پر صارفین کی جانب سے سخت برہمی کا اظہار کیا جا رہا ہے۔ اور ملزمان کے خلاف سخت قانونی کارروائی کرنے کی بھی درخواست کی جا رہی ہے۔
صارفین نے سوشل میڈیا سے خواتین کی ویڈیوز ہٹانے کا بھی مطالبہ کیا ہے۔ دوسری جانب وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار نے بھی خواتین پر تشدد کے واقعہ کا نوٹس لیتے ہوئے آر پی او فیصل آباد سے رپورٹ طلب کی تھی۔ وزیراعلیٰ عثمان بزدار نے ہدایت کی کہ تشدد کا نشانہ بننے والی خواتین کو انصاف فراہم کیا جائے۔ تشدد کرنے والے افراد کے خلاف قانون کے مطابق کارروائی کی جائے اور واقعہ کی انکوائری کر کے رپورٹ پیش کی جائے۔
وزیراعلیٰ عثمان بزدار کے نوٹس پر پولیس نے فوری ایکشن کرتے ہوئے تشدد کے ذمہ دار 5 افراد کو گرفتارکرکے مقدمہ درج کر لیا۔ تاہم تازہ صورت حال کے مطابق اس واقعے میں نیا موڑ اس وقت آیا جب خواتین نے یہ اعتراف کر لیا کہ ان کو برہنہ کرنے والا اور کوئی نہیں بلکہ وہ خوف کے باعث خود ہی ایسا کر گزریں۔ خواتین نے اپنی اس غلطی کا اعتراف کرتے ہوئے معافی مانگ لی ہے۔ اس متعلق کچھ سی سی ٹی وی فوٹیج بھی سامنے آئی تھیں جن کی مدد سے خواتین کو نا مناسب عمل کرتے اور دکان سے چیزیں چراتے دیکھا جا سکتا ہے۔
کراچی(قدرت روزنامہ)پاکستان سٹاک مارکیٹ تاریخ کی بلندترین سطح پر پہنچ گئی۔ نجی ٹی وی چینل…
انٹربینک میں امریکی ڈالر277 روپے 60 پیسے پر آگیا کراچی (قدرت روزنامہ)کاروباری ہفتے کے آخری…
سرکاری محکمے اکتیس دسمبر دوہزارچوبیس تک ترقیاتی بجٹ کی تیاری کی ٹیمز تشکیل دیں گے…
لاہور اور ملتان میں ہیلتھ ایمرجنسی نافذ، تعمیراتی کام پر ایک ہفتے کے لیے پابندی…
برسبین (قدرت روزنامہ)پاکستان اور آسٹریلیا کے درمیان شیڈول سیریز کے پہلے ٹی20 میچ میں قومی…
تمام اسکول، کالج اور یونیورسٹیاں آن لائن کی جارہی ہیں، مریم اورنگزیب لاہور (قدرت روزنامہ)حکومت…