علاوہ ازیں یو اے ای کے انسانی وسائل کے وزیر ڈاکٹر عبدالرحمن العوار نے کہا ہے کہ متحدہ عرب امارات کا نجی شعبہ ورکنگ ہفتہ تبدیل کرنے کا پابند نہیں ہے ، نجی شعبے کی کمپنیوں کے لیے لازمی نہیں ہے کہ وہ بھی اپنے ویک کا اختتام جمعہ کی بجائے ہفتہ اور اتوار کے ساتھ تبدیل کریں کیوں کہ متحدہ عرب امارات کے نئے لیبر قوانین نجی شعبے کے آجروں کو یہ انتخاب کرنے میں لچک دیتے ہیں کہ ہفتے کے آخر میں کون سے دن ان کو زیادہ مسابقتی بننے اور ان کی معاشی مسابقت اور ترقی کو بڑھانے میں مدد کرتے ہیں . ڈاکٹر عبدالرحمن العوار نے کہا کہ نجی شعبے کو یہ فیصلہ کرنا ہے کہ وہ کتنے کام کے اوقات اور کام کے دن چاہیں اور وہ ہفتے کے آخر میں کم از کم ایک دن کی چھٹی دے گا لیکن میرا ذاتی خیال ہے کہ نجی شعبے کی کمپنیاں بھی اپنے اختتام ہفتہ اور اتوار کو ایڈجسٹ کریں گی کیوں کہ وہ اپنے فیصلے اس بنیاد پر کرتے ہیں جو وہ محسوس کرتے ہیں کہ ان کی مسابقتی پوزیشن میں بہتری آئے گی اور وہ دانشمندانہ فیصلے کریں گے جو ان کی کمپنیوں کے مطابق ہوں گے . خیال رہے کہ متحدہ عرب امارات کی حکومت نے نئے سال میں ساڑھے چار دن کام کرنے کا اعلان کر دیا ہے، جس میں متحدہ عرب امارات نے ہفتہ اور اتوار کو باضابطہ ویک اینڈ کے طور پر مان لیا ہے ، اس ضمن میں یو اے ای حکومت کا کہنا ہے کہ ہفتے میں پیر سے جمعرات آٹھ گھنٹے تک کام کے اوقات ہوں گے جب کہ جمعہ کو ساڑھے چار گھنٹے کام کے اوقات مختص کیے گئے ہیں ، متحدہ عرب امارات میں کام کے نئے اوقات کا اطلاق یکم جنوری 2022ء سے ہو گا . . .
ابو ظہبی (قدرت روزنامہ) متحدہ عرب امارات میں حکومت کی جانب سے ہفتے میں ساڑے 4 دن کام کرنے کا اعلان کیے جانے کے بعد بینکوں کو بھی اہم ہدایت کردی گئی . مقامی میڈیا کے مطابق متحدہ عرب امارات کے مرکزی بینک نے یو اے ای کے تمام بینکوں کو جمعہ سمیت ہفتے میں چھ دن کھلے رہنے کی ہدایت کی ہے ، اس ضمن میں مقامی روزنامہ الخلیج کی جانب سے بینکوں کو بھیجے گئے ایک سرکلر کا حوالہ دیا گیا ، جس میں تمام بینکوں کو 6 دن تک روزانہ کم از کم 5 گھنٹے عوام کو خدمات فراہم کرنے کی ہدایت کی گئی ہے ، سرکلر میں کہا گیا ہے کہ بینک ملک میں نئے قوانین کے تحت کام کے اوقات کا فیصلہ کر سکتے ہیں جب کہ یہ تبدیلیاں 2 جنوری 2022ء سے نافذ العمل ہوں گی .
متعلقہ خبریں