پشتونستان چوک لورالائی میں 9 نومبر کو ‘اولسی پاسون’: مابت کاکا کا دعویٰ، ‘جلسہ قومی اور معاشی مشکلات کے حل میں فیصلہ کن ثابت ہوگا
لورالائی: اے این پی کے زیرِ اہتمام 9 نومبر کو عظیم الشان 'اولسی پاسون' کی تیاریوں کا جائزہ، آل پارٹیز کا بھرپور شرکت کا عہد

لورالائی (قدرت روزنامہ) عوامی نیشنل پارٹی (اے این پی) کے صوبائی جنرل سیکرٹری مابت کاکا نے کہا ہے کہ 9 نومبر کو پشتونستان چوک لورالائی میں منعقد ہونے والا عظیم الشان ‘اولسی پاسون’ (عوامی جلسہ عام) پشتون وطن کو درپیش قومی اور معاشی مشکلات کے حل میں ایک فیصلہ کن قدم ثابت ہوگا۔ انہوں نے ان خیالات کا اظہار نیشنل ڈیموکریٹک موومنٹ کے دفتر میں منعقدہ آل پارٹیز اجلاس کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کیا، جس کی صدارت انہوں نے خود کی۔
مابت کاکا نے کہا کہ اس وقت پشتون وطن کو سنگین مسائل کا سامنا ہے، جن میں قدرتی وسائل کی لوٹ مار، مسلط کردہ دہشت گردی، معاشی قتلِ عام، افغان کڈوال کی جبری بیدخلی، مقامی قبائل کی جدی پشتی اراضی پر قبضہ گیری، قومی شاہراہوں پر عدم تحفظ اور بنیادی سہولیات کی عدم فراہمی شامل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ تمام ذمہ دار قومی، سیاسی و مذہبی جماعتیں مل کر عوامی شعور اور اجتماعی جدوجہد کے ذریعے ان مسائل کے حل کے لیے میدان میں ہیں۔
اجلاس میں مختلف سیاسی جماعتوں اور تنظیموں کے رہنماؤں نے شرکت کی، جن میں پشتون خوا نیشنل عوامی پارٹی، نیشنل ڈیموکریٹک موومنٹ، پشتون ژغورنی غورزنگ، جمعیت علمائے اسلام (نظریاتی)، جماعت اسلامی، آزاد پینل، پاکستان پیپلز پارٹی، بلوچستان نیشنل پارٹی اور انجمن تاجران کے نمائندے شامل تھے۔ شرکاء نے متفقہ طور پر اس عزم کا اظہار کیا کہ یہ جلسہ عوامی مسائل کے حل کی جانب سنگِ میل ثابت ہوگا۔
اجلاس میں 9 نومبر کے ‘اولسی پاسون’ کی تیاریوں کا تفصیلی جائزہ لیا گیا اور مختلف کمیٹیاں تشکیل دی گئیں، جن میں استقبالیہ کمیٹی، کیمپ و اناؤنسمنٹ ٹیم، اور پمفلٹ تقسیم کمیٹی سمیت دیگر انتظامی امور شامل ہیں۔ مابت کاکا نے لورالائی کے غیور عوام، خصوصاً نوجوانوں، تاجروں، مزدوروں اور طلبہ سے بھرپور اپیل کی کہ وہ جلسہ عام میں شرکت کریں تاکہ اجتماعی آواز ایک مضبوط قومی پیغام بن کر ابھرے۔ انہوں نے واضح کیا کہ یہ اولسی پاسون کسی ایک جماعت کی نہیں بلکہ عوامی جدوجہد کا استعارہ ہے اور امید ظاہر کی کہ 9 نومبر کو یہ قومی بیداری کا مظہر بنے گا۔ علاؤہ ازیں، آج عوامی نیشنل پارٹی کے زیرِ اہتمام بھی ورکرز کنونشن منعقد ہوگا، جس میں آل پارٹیز کے ذمہ داران شرکت کریں گے۔
