عرفان مہر قتل کیس کا ڈراپ سین ہو گیا، گرفتار سالے نے تہلکہ خیز انکشافات کر دئے

کراچی (قدرت روزنامہ)سیکرٹری سندھ بار کونسل عرفان مہر ایڈووکیٹ کے قتل کا ڈراپ سین ہو گیا . تفصیلات کے مطابق سندھ پولیس اور انسداد دہشت گردی فورس نے عرفان مہر ایڈووکیٹ قتل کیس میں ملوث ملزمان کو گرفتار کرلیا، جو مقتول کی اہلیہ کا بھائی ہے .

ملزم نے پولیس تفتیش کے دوران تہلکہ خیز انکشافات بھی کیے جس نے قتل کی گُتھی سلجھا دی . تفصیلات کے مطابق کراچی پولیس نے سندھ بارکونسل کے سکریٹری جنرل عرفان مہر کے قتل کی گٌتھی سلجھا دی اور قتل میں ملوث دو ملزمان کو گرفتار کر لیا . ملزمان نے پولیس تفتیش کے دوران بتایا کہ عرفان مہر کی قاتلہ دراصل عرفان مہر کی بیوی ہی ہے، جس نے گھریلو ناچاقیوں اور سسرال سے حسد میں اپنے بھائی کو قتل کی سپاری دی . انچارج سی ٹی ڈی راجہ عمر خطاب کا کہنا ہے کہ گرفتار ملزم اکبر نے بہن کے کہنے پر بہنوئی کو قتل کیا، جس پر مقتول کی بیوی نے اپنے بھائی کو دو لاکھ بیس ہزار روپے بھی دیے . راجہ عمر خطاب نے بتایا کہ عرفان مہر پر گولیاں اکبر نے چلائیں جو رشتے میں اُس کا سالہ بھی ہے، ملزم محکمہ تعلیم میں چپڑاسی کی حیثیت سے ملازمت کررہا ہے، لیکن اسے 6 سال سے تنخواہ نہیں ملی تھی . ملزم نے دوران تفتیش بتایا کہ بہن نےشوہرکو مارنے کے لیے 2 مرتبہ قرآن پاک پر حلف لیا، جس پر انکار کیا اور پھر تیسری مرتبہ قتل کی حامی بھرلی . ملزم کا کہنا تھا کہ کارروائی کے لیے دوست واجد مہر کی مدد حاصل کی جو موٹرسائیکل چلا کر وقوعہ تک لایا اور پھر وہاں سے لے کر فرار ہوا . راجہ عمر خطاب کا کہنا ہے کہ ملزمان نے قتل سے قبل 2 مرتبہ عرفان مہرکی ریکی کی، بہن سے ملنے والی 2 لاکھ بیس ہزار روپے کی رقم سے ملزم نے نئی 125 موٹرسائیکل اور پستول خریدی اور پھر کارروائی کے بعد اس کا نمبر پلیٹ تبدیل کیا . سی ٹی ڈی انچارج نے بتایا کہ قتل کے بعد ملزمان فوری طور پر سہراب گوٹھ کی جانب فرار ہوئے اور موٹرسائیکل لاشی گوٹھ میں چھوڑ کر چلے گئے، بعد ازاں دونوں کینٹ اسٹیشن کے ایک ہوٹل پر رہنے اور پھر واجد گاؤں جبکہ اکبر اپنی بہن کے گھر لاڑکانہ روانہ ہوگیا . انہوں نے بتایا کہ ملزمان کو جدید ٹیکنالوجی اور شواہد کی مدد سے گرفتار کیا گیا، جن کو پیر کے روز عدالت میں پیش کیا جائے گا جبکہ پستول خریداری کی بھی تحقیقات کی جائیں گی . یاد رہے کہ یکم دسمبر کو کراچی کے علاقہ گلستان جوہر میں بچی کو اسکول چھوڑنے جانے والے سیکریٹری سندھ بار کونسل کی گاڑی پر نامعلوم افراد نے فائرنگ کی جس کے نتیجے میں وہ موقع پر ہی دم توڑ گئے تھے . . .

متعلقہ خبریں