طیارہ اسلام آباد سے اڑان بھرتے ہی فضا میں ہچکولے کھانے لگا تھا جس سے مسافروں کی اوپر کی سانسیں اوپر اور نیچے کی نیچے رہ گئیں . اسلام آباد سے کراچی کی صبح 10 بجے روانہ ہونے والی پرواز نے دو گھنٹے تاخیر سے پرواز بھری تو طیارے نے خوف ناک آوازوں کے ساتھ فضا میں جھٹکے لینا شروع کر دئیے تھے جس سے مسافروں کی چیخیں نکل گئیں . 20 منٹ کی پرواز کے بعد طیارے کو واپس اسلام آباد ائیرپورٹ اتارا گیا . فنی خرابی کے باوجود مسافروں کو طیارے سے نہیں اتارنے دیا گیا . طیارے نے تین بار پرواز کی کوشش کی لیکن ہر بارے طیارے سے خوفناک آوازیں آنے پر پرواز روک دی گئی تھی . مذکورہ طیارے میں 168 مسافر سوار تھے، تاہم طیارے کو کچھ دیر پہلے 6 مسافروں کے ساتھ کراچی کے لیے روانہ کیا گیا . ترجمان پی آئی اے کے مطابق 70 مسافروں نے پرواز کے ساتھ جانے سے انکار کردیا تھا . مسافروں نے الزام لگایا کہ طیارہ چلتے ہی اس میں سے زور دار آوازیں آنا شروع ہوگئی تھیں، پہلے عملے نے مسافروں کو اٴْترنے نہیں دیا پھر مسافروں کے احتجاج پر طیارہ روک کر دروازہ کھول دیا گیا . مسافروں نے الزام لگایا کہ طیارہ چلتے ہی اس میں سے زور دار آوازیں آنا شروع ہوگئی تھیں، پہلے عملے نے مسافروں کو اٴْترنے نہیں دیا پھر مسافروں کے احتجاج پر طیارہ روک کر دروازہ کھول دیا گیا . ترجمان عبداللہ خان کی طرف سے اتوار کو جاری اعلامیہ کے مطابق پی کے 301 دوسری دفعہ اسلام آباد لینڈ کر گیا اور جہاز کے کپتان نے حفاظتی اصولوں کے پیش نظر واپس آنے کا فیصلہ کیا . ترجمان نے کہا کہ مسافروں کو پیش آنے والی دشواری پر معذرت خواہ ہیں، تاہم احتیاطی تدابیر پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جاسکتا تھا . ترجمان عبداللہ خان نے کہا کہ دوبارہ دیکھ بھال کے بعد جہاز منزل مقصود پر روانہ ہوا . . .
اسلام آباد /کراچی(قدرت روزنامہ)پی کے 301 کے مسافر اللہ اللہ کرتے اسلام آباد سے کراچی پہنچ گئے،مسافروں کی جانب سے اسلام آباد سے اڑنے والے طیارے کے فضا میں ہچکولے کھانے اور خطرناک آوازوں کے باعث سفر کرنے انکار کیا گیا تھا . پی آئی اے انتظامیہ اسی طیارے کو اڑانے پر بضد رہی .
متعلقہ خبریں