تفصیلات کے مطابق پاکستان میں شرح سود ڈیڑھ فیصد تک بڑھانے کا امکان ہے . عالمی جریدے بلومبرگ کی رپورٹ کے مطابق پاکستان میں مانیٹری پالیسی کا اعلان دسمبر کی 14 تاریخ کو کیا جا رہا ہے . رپورٹ کے مطابق مانیٹری پالیسی کا اعلان ایک ماہ کے لیے کیا جا رہا ہے، جبکہ مرکزی بینک پالیسی کا اعلامیہ جاری کرے گا . عالمی جریدے کا کہنا ہے کہ بڑھتے ہوئے جاری کھاتوں کے خسارے کو کم کرنے اور مہنگائی پر قابو پانے کے لیے سٹیٹ بینک آف پاکستان کی جانب سے شرح سود میں ڈیڑھ فیصد تک اضافہ کیا جا سکتا ہے . عالمی جریدے کی رپورٹ میں آئندہ سال 2022ء میں مہنگائی کی شرح ساڑھے 10 فیصد سے زائد رہنے کا خدشہ بھی ظاہر کیا گیا ہے . بتایا گیا ہے کہ مہنگائی کی شرح ساڑھے 10 فیصد سے زائد رہنے کے باعث مرکزی بینک جون 2022ء تک شرح سود 12 اعشاریہ 75 فیصد تک کر سکتا ہے جس سے مہنگائی کی شرح میں کمی ہونے کا بھی امکان ہے . واضح رہے کہ رواں ماہ کے آغاز میں انٹرمارکیٹ سیکیورٹیز کے ہیڈ آف ایکویٹیز رضا جعفری نے بڑھتے ہوئے تجارتی خسارے کو شدید مندی کی وجہ قرار دیتے ہوئے کہا تھا کہ اس وجہ سے روپیہ دباﺅ میں رہے گا اور شرح سود میں تیزی سے اضافہ ہوگا. انہوں نے کہا کہ تاہم اس بات کو ذہن میں رکھنا چاہیے کہ حکام نے پہلے ہی بڑی اقتصادی اصلاح شروع کردی ہے جبکہ کورونا کے نئے ویرینٹ اومیکرون کی وجہ سے عالمی منڈی میں اجناس کی قیمتوں میں کمی ہوئی ہے . انہوں نے کہا کہ مارکیٹ میں مندی کو خریداری کے موقع کے طور پر دیکھا جاسکتا ہے. اے کے وائی سیکورٹیز کے چیف ایگزیکٹو افسر امین یوسف نے کہا کہ عالمی مارکیٹ میں خام تیل کی گرتی قیمتیں کورونا کی نئی قسم کے خوف سے بیرون ملک عائد ہونے والی پابندیوں کی وجہ سے دنیا بھر کی مارکیٹس گرواٹ کا شکار ہیں جس کے اثرات بازار حصص پر آئے ہیں. انہوں نے کہا کہ اسٹیٹ بینک کی جانب سے ٹی بلز آکشن میں شرح سود میں 125 بیسز پوانٹس کا اضافہ بھی سرمایہ کاروں کی مشکلات بڑھا رہا ہے جبکہ 14 دسمبر کو آنے والی پالیسی میں شرح سود مزید بڑھنے کے امکانات ہیں . یہ تمام وجوہات کو لے کر بازار میں حصص کی فروخت کا دباﺅ ہے. . .
اسلام آباد(قدرت روزنامہ) پاکستان میں شرح سود میں ڈیڑھ فیصد تک اضافے کا امکان . مانیٹری پالیسی کا اعلان 14 دسمبر کو کیا جائے گا، پالیسی کا اعلان ایک ماہ کے لیے کیا جا رہا ہے .
متعلقہ خبریں