یاسین جوئیہ نے غیر ملکی میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بزنس کمیونٹی کی درخواست سری لنکا بھیجی گئی ہے کہ وہ یہ چاہ رہی ہے کہ رقم پریانتھا کمارا کی اہلیہ یا اس کے بھائی کے ہاتھ میں دی جائے . اس حوالے سے ہمارا ہائی کمشنر دفتر خارجہ کے ساتھ مل کر کام کر رہا ہے . سری لنکا کے لیے پاکستان سے ہفتے میں دو فلائٹس چلائی جاتی ہیں . ایک پیر کو دوسری جمعرات کو . یہ واقعہ جمعہ کو پیش آیا تھا تو ہم نے 48 گھنٹوں کے اندر اندر میر سری لنکا پہنچائی . یہاں واضح رہے کہ وزیراعظم عمران خان نے آنجہانی پریانتھاکمارا کی فیملی کو ہمیشہ کیلئے ہر ماہ تنخواہ دینے کا اعلان کیا تھا . . انہوں نے آنجہانی پریانتھا کمارا کی تعزیتی ریفرنس کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سیالکوٹ کی تاجربرادری نے ایک لاکھ ڈالر اکٹھے کیے وہ پریانتھا کی فیملی کو بھجوائیں گے . دوسری جانب سیالکوٹ میں پُر تشدد ہجوم کا نشانہ بننے اور اپنی جان گنوانے والے سری لنکن شہری پریانتھا کمارا کے بھائی نے پاکستانی حکومت سے اپیل کی کہ اس کیس کی کارروائی اطمینان بخش کی جائے . انہوں نے کہا کہ واقعہ کی شروعات میں ہمیں سرکاری طور پر معلومات فراہم نہیں کی جا رہی تھی کہ آخر کارروائی کی جا رہی ہے یا نہیں . تاہم نئی معلومات سے ہمیں یہ معلوم ہوا ہے کہ ملزمان کے خلاف کارروائی جاری ہے اور ہمیں اُمید ہے کہ ہمیں انصاف ضرور ملے گا . انہوں نے کہا کہ میری سری لنکن اور پاکستانی حکومت سے اپیل ہے کہ جو کچھ بھی کارروائی کی جائے وہ اطمینان بخش ہونی چاہئیے . . .
سیالکوٹ(قدرت روزنامہ) سری لنکن شہری پریانتھا کے خاندان کو پاکستان بلانے کا فیصلہ کیا گیا ہے . جنگ نیوز کے مطابق پاکستان میں سری لنکا کے اعزازی قونصلر جنرل یاسین جوئیہ کا کہنا ہے کہ سیالکوٹ کی بزنس کمیونٹی چاہتی ہے کہ پریانتھا کمارا کے خاندان کے لیے جمع کیے گئے ایک لاکھ ڈالرز ان کی اہلیہ اور بھائی کو پاکستان میں بلا کر اعزاز کے ساتھ ان کے حوالے کیے جائیں .
متعلقہ خبریں