درآمدی گیس صارفین کو دینا شروع کردیں تو کمپنیاں دیوالیہ ہوجائیں گی، حماد اظہر

اسلام آباد(قدرت روزنامہ) وفاقی وزیر توانائی حماد اظہر نے کہا ہے کہ درآمدی گیس صارفین کو دینا شروع کردیں تو کمپنیاں دیوالیہ ہوجائیں گی، سردیوں میں گیس کی قلت کا ایل این جی سے کوئی تعلق نہیں، مقامی اور درآمدی گیس کی اوسط قیمت کیلئے قانون سازی کریں گے . انہوں نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ 1950کے بعد سے گیس کا بڑا ذخیرہ دریافت نہیں ہوا، 15سال سے گیس کی قلت کا سامنا کرنا پڑرہا ہے .

انہوں نے کہا کہ موجودہ دور میں ایل این جی خریدنے یا نہ خریدنے کا بیانیہ بن گیا ہے، سردیوں میں گیس کی قلت کا ایل این جی سے کوئی تعلق نہیں، درآمدی گیس صارفین کو دینا شروع کردیں تو کمپنیاں دیوالیہ ہوجائیں گی، ماضی میں اس مسئلے کو درست طریقے سے بیان نہیں کیا گیا . حماد اظہر نے کہا کہ گیس کے مسئلے پر قانون سازی کرنے جا رہے ہیں، مقامی اور درآمدی گیس کی اوسط قیمت کیلئے قانون سازی کرنا چاہتے ہیں . انہوں نے کہا کہ ایل این جی کے نئے ٹرمینلز لگانے جا رہے ہیں، ٹرمینلز گیس پائپ لائنز سے صارفین کو گیس فراہم کرسکیں گے . دوسری جانب وفاقی وزیر اطلاعات ونشریات فواد چودھری نے کہا ہے کہ بڑے شہروں میں سستی گیس کے عادی لوگوں کو اپنی عادتیں بدلنا ہوں گی، شہروں پرسبسڈی پر گیس دی جارہی ہے، سبسڈی کا بوجھ گیس سے محروم 78 فیصد لوگ اٹھاتے ہیں، ہرسال 9 فیصد گیس کم ہورہی ہے، یہی صورتحال رہی تو چند سالوں میں گیس نہیں رہے گی، بڑے شہروں کی طرح گیس سے محروم 78 فیصد لوگوں کا بھی گیس پر حق ہے . انہوں نے وفاقی کابینہ اجلاس کے بعد میڈیا بریفنگ میں بتایا کہ سندھ کے علاوہ پورے ملک میں عوام کی صحت کا خرچہ وفاقی حکومت اٹھائے گی، اشیا کی قیمتوں کے معاملے میں ہمارا ملک خطے میں سب سے سستا ہے، کراچی اور لاہور میں آٹے کی قیمت کا موازنہ کریں، کراچی میں آٹے کا تھیلا ایک ہزار347 اور کوئٹہ میں ایک ہزار400 روپے، کراچی میں چینی97 اور ملک کے دیگر شہروں میں 90 روپے کلو ہے، کراچی میں دودھ ، گندم ، شوگر کی قیمت سندھ میں کنٹرول میں نہیں، سندھ حکومت ناراض ہونے کی بجائے اشیا کی قیمتیں کنٹرول کرے . فواد چودھری نے کہا کہ پرائس انڈیکس کے مطابق سبزیوں کی قیمتوں میں کمی آئی ہے، پاکستان میں ایک ہزار315 روپے فی کلوچائے کی قیمت ہے، دنیا میں یوریا 10 ہزار اور پاکستان میں ایک ہزار 700روپے ہے، گیس مسئلے کے باوجود کھاد کے معاملے کو بہترین انداز میں حل کیا گیا، ریکارڈ فصلوں کی پیداوارسے کسانوں کو 400 ارب روپے آمدن ہوئی، گیس بحران کے باوجود کھادوں کی فراہمی یقینی بنائی گئی، گیس 9 فیصد ہرسال کم ہورہی ہے، یہی صورتحال رہی تو چند سالوں میں گیس نہیں رہے گی، بڑے شہروں کی طرح گیس سے محروم 78 فیصد لوگوں کا بھی گیس پر حق ہے . 50 ہزارسے کم آمدن والوں کو آٹے پر رعایت ملے گی . . .

متعلقہ خبریں