شہباز شریف کو وزارت عظمیٰ کا امیدوار قرار دینے پر مریم نواز شاہد خاقان سے سخت ناراض

اسلام آباد (قدرت روزنامہ) مسلم لیگ ن کے مرکزی صدر شہباز شریف کا آئندہ عام انتخابات میں وزیراعظم کے اُمیدوار ہونے سے متعلق شاہد خاقان عباسی کے بیان نے سیاسی تجزیہ کاروں کی توجہ حاصل کر لی ہے . نجی ٹی وی چینل جیو نیوز کے پروگرام میں سیاسی تجزیہ کاروں نے کہا کہ ایسا معلوم ہوتا ہے کہ شاہد خاقان عباسی کی طرف سے اگلا وزیراعظم شہباز شریف کے ہونے کی بات سے کسی کو پیغام پہنچایا جارہا ہے .

اسی حوالے سے سینئر صحافی عارف حمید بھٹی نے دعویٰ کیا ہے کہ شہباز شریف کے وزارت عظمیٰ کا امیدوار قرار دینے پر مریم نواز نے شاہد خاقان عباسی سے ناراضی کا اظہار کیا ہے . جی این این کے پروگرام ’ خبر ہے‘ میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے مزید کہا کہ مریم نواز نے اپنے بیٹے جنید صفدر کی شادی کے قیمتی موقع پر شاہد خاقان عباسی سے سخت ناراضی کا اظہار کیا کہ شہباز شریف کو وزیراعظم کا امیدوار قرار دینے والے آپ کون ہوتے ہیں . انہوں نے کہا کہ قربانیاں میں دوں ، نااہل میں ہوں تو پھر وزارت عظمیٰ کے امیدوار شہباز شریف کیوں . حالانکہ شاہد خاقان عباسی مریم نواز کے کیمپ کے ہیں . مریم نواز کو اس حوالے سے اطلاع جنید صفدر کی شادی میں دی گئی . انہوں نے کہا کہ شریف خاندان میں سیاسی وراثت لڑائی شروع ہو چکی ہے . شہباز شریف کے وزیراعظم بننے میں اگر کوئی رکاوٹ ہے تو وہ خود مریم نواز ہیں . انہوں نے والد کو بھی پیغام بھیجوایا ہے کہ اگر ن لیگ کی جانب سے کوئی وزارت عظمیٰ کا امیدوار ہو گا تو وہ مریم ہو گی . خیال رہے کہ نجی ٹی وی چینل ڈان نیوز کے پروگرام میں بات کرتے ہوئے سابق وزیراعظم شاہ خاقان عباسی نے آئندہ انتخابات میں وزیراعظم کے اُمیدوار سے متعلق اظہار خیال کیا اورکہا کہ مریم نواز وزیراعظم کے عہدے کے لیے اہل نہیں ہیں وہ الیکشن نہیں لڑ سکتیں اور عموماً یہی ہوتا ہے کہ جو پارٹی کا صدر ہوتا ہے وہ وزیراعظم بنتا ہے ،شہباز شریف پارٹی صدر ہیں اور وہی ہمارے امیدوار ہوں گے . انہوں نے کہا کہ ہمارے درمیان اتنا فاصلہ نہیں ہے ہوتا یہ ہے کہ جب کچھ نہیں ملتا تو اسی قسم کی باتیں کی جاتی ہیں . جو کردار اسٹیبلشمنٹ کا آئین میں ہے ہم اس کو ویلکم کرتے ہیں جو اپنا حلف توڑے گا ہم اس کے خلاف ہیں، ہم اسٹیبلشمنٹ سے یہ کہہ رہے ہیں کہ پی ٹی آئی کی پشت پر سے ہاتھ ہٹا لیں ہم نے کئی مواقع پر دیکھا ہے محسوس کیا ، بدقسمتی سے ہم جو ماضی میں کرتے رہے ہیں اس سے کچھ سیکھا نہیں ہے کسی پر بھی ہاتھ رکھنا آئین کی خلاف ورزی ہے ہم نہیں چاہتے وہ ہم پرہاتھ رکھیں ہم چاہتے ہیں ملک میں شفاف الیکشن ہو اداروں کی مداخلت بند ہوجائے تمام ادارے اپنی آئینی حدود میں رہیں چاہے . . .

متعلقہ خبریں