وقار احمد نے بتایا کہ مبینہ متاثرہ لڑکی اور مدعی مقدمہ لوگوں کو پھنساکر پیسے بٹورتے تھے، متاثرہ لڑکی اور مدعی مقدمہ بین الاضلاعی گینک کے رکن بھی ہیں . ڈی ایس پی کے مطابق مبینہ متاثرہ خاتون اور مدعی مقدمہ نے منصوبہ بنا کر زیادتی کیس کا مقدمہ درج کرایا تھا اور ملزمان سے 50 لاکھ روپے طلب کیے تھے، ان کا گروہ 2 مقدمات میں لوگوں سے بھاری رقم حاصل کر چکا ہے . ڈی ایس پی میاں وقار احمد کے مطابق اجتماعی زیادتی کا مقدمہ 10 اکتوبر کو تھانہ سٹی میں متاثرہ لڑکی کی خالہ کی مدعیت میں درج کرایا گیا تھا . لڑکی کی خالہ نے بتایا کہ بھانجی کو فون پر میسج کرکے انٹرویو کے لیے گوجرہ بلوایا گیا تھا، ٹوبہ ٹیک سنگھ سےگوجرہ پہنچنے پر ملزمان نےکہا بھانجی کو گاڑی میں ساتھ بھیج دیں . لڑکی کی خالہ نے ایف آئی آر میں بتایا کہ جس گاڑی میں بھانجی کو لے جایا گیا اس میں ایک خاتون اور2 مرد تھے، ملزمان نے موٹر وے پر میری بھانجی کو اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنایا اور اسے فیصل آباد انٹرچینج پرپھینک کر چلے گئے . . .
گوجرہ(قدرت روزنامہ)گوجرہ موٹرے وپر کار میں لڑکی کو مبینہ اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنانے کے کیس میں حیران کن ڈرائی سین سامنے آیا ہے .
ڈی ایس پی گوجرہ وقار احمد نے پریس کانفرنس کے دوران کیس کی پیشرفت اور تفتیش کے دوران ہونے والے کئی اہم انکشافات سامنے رکھے .
متعلقہ خبریں