”اگلے دو سالوں میں وزارت سائنس و ٹیکنالوجی ایک لاکھ نوکریاں دے گی“ سینٹر شبلی فراز

اسلام آباد(قدرت روزنامہ)نجی ٹی وی پروگرام میں وفاقی وزیر برائے سائنس و ٹیکنالوجی شبلی فراز نے کہا ہے کہ ہے جو انقلاب ٹیکنالوجی کا چلا ہے آپ دیکھیں کہ ہماری منسٹری اگلے دو سالوں میں انشاء اللہ ایک لاکھ جابز دے گی اگر ایسا نہ ہوا تو آپ مجھے دو سال بعد اس پروگرام میں بلا کر جو کہنا ہے کہیے گا ۔انکا کہنا تھا کہ میں صرف وزارت سائنس و ٹیکنالوجی کی بات کر رہا ہوں وزارت سائنس اینڈ ٹیکنالوجی صرف پرائیوٹ سیکٹر میںایک لاکھ جابز دے گی ۔ ہم جابز کے مواقع فراہم کریں گے ۔

دوسری جانب وفاقی وزیر برائے سائنس و ٹیکنالوجی سینیٹر شبلی فراز نے کہا ہے کہ پاکستان میں سٹارٹ اپ کلچر کا بڑا رحجان ہے ،اس وقت کاروباری طبقے کی ترقی میں سب سے بڑی رکاوٹ فنانسنگ ہے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعرات کے روز اسلام آباد میں تکنیکی ترقی اور نمو کے لئے وینچر کیپٹل کمپنیوں کے قیام کے لئے پروموشنل اقدامات سے متعلق منعقدہ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ ایک روزہ کانفرنس کا اہتمام وزارت سائنس و ٹیکنالوجی نے کیا تھا جبکہ اس کی میزبانی نیشنل یونیورسٹی آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی (نسٹ) اور نیشنل سائنس اینڈ ٹیکنالوجی پارک (این ایس ٹی پی) نے مشترکہ طورپر کی تھی۔ کانفرنس کے انعقاد کا بنیادی مقصد متعلقہ اداروں کے ساتھ مشاورت کے بعد وینچر کیپٹل کمپنیوں کے لئے پالیسی فریم ورک تیار کرنا تھا۔ اس موقع پر اپنے خطاب میں وفاقی وزیر شبلی فراز کا کہنا تھا کہ پاکستان میں سٹارٹ اپ کلچر کا رحجان تیزی سے بڑھ رہا ہے تاہم کاروباری طبقے کی ترقی میں سب سے بڑی رکاوٹ مناسب فنانسنگ کا نہ ہونا ہے۔ انہوں نے کہاکہ وزیراعظم کی قیادت میں موجودہ حکومت کا بنیادی مقصد سٹارٹ اپ کلچر اور کاروباری ترقی کے لئے مناسب مواقع فراہم کرنا ہے۔ وفاقی وزیر نے کہاکہ ہمیں وینچر کیپٹل کمپنیوں کے ذریعے سرمایہ کاری کے لئے ان شعبوں کی نشاندہی کرنے کی ضرورت ہے جو ترقی کے حصول میں معاونت کا باعث بن سکتے ہیں۔ کانفرنس سے نیشنل یونیورسٹی آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی (نسٹ) کے ریکٹر لیفٹیننٹ جنرل ریٹائرڈ جاوید محمود بخاری، سیکرٹری سائنس وٹیکنالوجی ڈاکٹر اختر نذیر اور زین کیپٹل کے منیجنگ ڈائریکٹر فیصل آفتاب نے بھی خطاب کیا۔ کانفرنس کے انعقاد کے لئے معاون اداروں میں سیکورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن آف پاکستان، سٹیٹ بینک، وینچر کیپٹل کمپنیز، سٹارٹ اپس، انٹیلیکچوئل پراپرٹی آرگنائزیشن، وزارت تجارت، صنعت اور خزانہ کے علاوہ فیڈرل بورڈ آف ریونیو، انکیوبیشن سینٹرز اور ہائر ایجوکیشن کمیشن شامل تھے۔ مالیاتی سال 2021-2022ئ اور 2022-2023ئ پرفارمنس ایگریمنٹ کے حصے کے طور پر وینچر کیپٹل کمپنیوں کے لئے ایک پالیسی اور فریم ورک شامل کیا گیا ہے۔ یہ ذمہ داری وزارت سائنس اور ٹیکنالوجی کے دائرہ کار کا حصہ ہے جبکہ رولز آف بزنس 1973 کے مطابق’’ٹیکنالوجیکل ڈویلپمنٹ اور گروتھ کے لئے وینچر کیپٹل کمپنیوں کے قیام کے لیے پروموشنل اقدامات شروع کرتا ہے۔ اعجاز خان

Recent Posts

ریشبھ پنت کے ساتھ تعلقات کی افواہوں پر اروشی روٹیلا میدان میں آگئیں

ممبئی(قدرت روزنامہ) بالی ووڈ اداکارہ اروشی روٹیلا نے بھارتی کرکٹر ریشبھ پنت کے ساتھ تعلقات…

3 hours ago

آئی ایم ایف سے مذاکرات کے دوران چین کا مسلسل تعاون قابل تحسین ہے، وزیر اعظم شہباز شریف

اسلام آباد(قدرت روزنامہ)وزیراعظم پاکستان میاں شہباز شریف نے کہا ہے کہ آئی ایم ایف سے…

3 hours ago

گورنر پنجاب کے بیان پر وزیر اطلاعات پنجاب عظمیٰ بخاری کاردعمل آ گیا

لاہور ( قدرت روزنامہ ) وزیر اطلاعات پنجاب عظمیٰ بخاری نے گورنر پنجاب کے بیان…

3 hours ago

سپریم کورٹ پریکٹس اینڈ پروسیجر ترمیمی آرڈیننس 2024 کی کابینہ سے منظوری کا امکان

اسلام آباد(قدرت روزنامہ) وفاقی کابینہ سے سپریم کورٹ پریکٹس اینڈ پروسیجر ترمیمی آرڈیننس 2024 کی…

3 hours ago

اعظم تارڑ اور بلاول بھٹو کو بھی آئینی ترامیم کے مسودے کا کچھ پتا نہیں ہے، عمر ایوب

اسلام آباد(قدرت روزنامہ)قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف اور پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی)…

4 hours ago

مخصوص نشستیں: الیکشن ایکٹ میں ترمیم کے بعد سپریم کورٹ کے فیصلے پر عمل نہیں ہوسکتا، اسپیکر

اسلام آباد(قدرت روزنامہ) اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق نے الیکشن کمیشن کو خط لکھ دیا…

5 hours ago