انہوںنے کہاکہ سیاحت کے شعبے میں پی ٹی آئی کے اقدامات سب کے سامنے ہیں . پاکستان کی تاریخ میں پہلی مرتبہ انٹرنیشنل ٹوارزم پر فوکس کیا گیا ہے . سکردو میں انٹرنیشنل فلائٹس کا آغاز بھی اسی سلسلے کی کڑی ہے . سیاحت کا پوٹینشل کسی سے چھپا ہوا نہیں ہے . لیکن بدقسمتی سے یہ پوٹینشل کسی نے استعمال کرنے کی کوشش نہیں کی . انہوں نے کہا کہ وزیر اعلی عثمان بزدار سیاحت کے فروغ میں خصوصی دلچسپی لے رہے ہیں . اسی لئے انہوں نے جلد از جلد اے ڈی پی میں شامل سیاحتی پراجیکٹس مکمل کرنے اور پنجاب میں پرائیویٹ انویسٹمنٹ کے ذریعے نئے سیاحتی مقامات بنانے کی ہدایات دی ہیں . ان اقدامات سے مقامی سیاحوں کو بھرپور استفادہ کا موقع ملے گا . اس ضمن میں حکمت عملی وضع کی جا رہی ہے . حسان خاور نے مزید کہا کہ پنجاب میں ایکو ٹوارزم کو پروموٹ کرنے کیلیے بھی اقدامات کئے جا رہے ہیں تاکہ لوگوں کو روزگار مل سکے اور معیشت کا پہیہ چلتا رہے . انہوں نے کہا کہ گذشتہ روز سکردو میں ہونے والے جلسے میں عوام کی بھرپور شمولیت یہ سوچنے پر بھی مجبور کرتی ہے کہ ایک طرف عمران خان، جس کی پوری جوانی مغرب میں گزری اور آج پاکستان کے کونے کونے میں سفر کر کے لوگوں کی فلاح و بہبود کیلئے کوشاں ہے . دوسری طرف ایک سابق وزیر اعظم ہے، جس کی ساری زندگی پاکستان گزری . لیکن طور طریقہ اور حب الوطنی کا عالم یہ کہ جب حکومت میں ہو تو پاکستان میں ہو، مگر جب اپوزیشن میں ہو تو لندن میں دن رات گزاریں . انہوں نے کہا کہ اب سکردو کیلئے فلائٹس بھی کھل گئی ہیں . ہمارے انٹرنیشنل ٹورسٹ جو لندن میں بیٹھے ہیں، انہیں چونکہ سیاحت کا بہت شوق ہے، لہذا انہیں چاہئے کہ وہ بھی اس انٹرنیشنل فلائٹ سے فائدہ اٹھائیں اور سکردو کی سیر ہی کر لیں . انہیں دیکھ کر اگر ان کی پارٹی سکردو میں بھی کوئی علامتی افتتاح کرنے کی کوشش کرے گی تو ہم یہ رسک لینے کو بھی تیار ہیں . لیکن کسی بہانے پاکستان کا رخ کریں اور وطن واپس آئیں . انہوں نے کہا کہ لاہور جیسی جگہ پر آٹھ پارٹیاں ملکر بھی سکردو جیسا بڑا جلسہ نہیں کر سکتیں . حسان خاور نے کہا کہ پی ڈیم والے اپنا مارچ پہلے کرنا چاہیں تو سردی سے مت ڈریں . اپوزیشن کو ہیٹر لگوا دیں گے تاکہ ان کو سردی نہ لگے . لیکن عوام کے ساتھ آواز بلند کرنے کیلئے جلدی نکل آئیں . تاہم لگتا نہیں کہ ان کے کانوں میں جوں بھی رینگے گی . انہوں نے کہا کہ ثاقب نثار والی آڈیو جعلی ثابت ہو چکی ہے . یہ ڈاکٹرڈ آڈیو تھی جس سے ن لیگ کا بیانیہ ہوا میں اڑ گیا . لیکن پھر بھی یہ لوگ اداروں کی تضحیک جاری رکھے ہوئے ہیں . انہوں نے کہا کہ جب تک ان کا احتساب ہوتا رہے گا یہ کسی کی بھی پگڑی اچھالنے سے گریز نہیں کریں گے . کیونکہ یہی ان کا وطیرہ رہا ہے . انہوں نے کہا کہ ستم ظریفی یہ ہے ایک طرف ن لیگ احتساب پر یقین نہیں رکھتی دوسری طرف ان کے لیڈران آئین کی پاسداری کی بات کرتے ہیں . حسان خاور نے کہا کہ جس بیماری کا علاج کروانے ن لیگی لیڈر لندن گئے ہیں، اس کا علاج لندن میں ممکن نہیں ہے . اس کا علاج پاکستان میں ہی ہے . ن لیگ کو کوئی جسمانی نہیں بلکہ اخلاقی اور نظریاتی بیماری ہے اور اس عارضہ کا عوام ہی علاج کریں گے . انہوں نے مزید کہا کہ اپوزیشن نے حالیہ ضمنی انتخاب میں بھی نوے کی دہائی والا وطیرہ استعمال کیا . گذشتہ روز کے ٹرن آٹ کا این اے 133 کے ٹرن آٹ سے موازنہ کریں تو ثابت ہوتا ہے کہ جس الیکشن میں تحریک انصاف ہوگی، اسی الیکشن کی کوئی حیثیت بھی ہوگی . حسان خاور نے کہا کہ شہباز اور حمزہ کے خلاف چالان پیش کرنے سے ن لیگ کے اوسان خطا ہو گئے ہیں . چالان کے اندر 100 گواہان کا ذکر ہے جو ان کے خلاف گواہیاں دیں گے . یہی بات انہیں پریشان کئے جا رہی ہے . انہوں نے کہا کہ چالان 17 ہزار ٹرانزیکشنز پر تحقیق کر کے بنایا گیا ہے . ان ٹرانزیکشنز کو دیکھ کر اندازہ ہوتا ہے کہ کیسے انہوں نے کرپشن اور منی لانڈرنگ کا راستہ نکالا . انہوں نے کہا کہ ن لیگ کسی بھی ایجنسی سے انویسٹیگیشن کروا لے، شہباز شریف کا قصور منی لانڈرنگ ہی نکلے گا . لیکن جب ان کے پاس کوئی جواب نہ بچے تو شخصیات پر کیچڑ اچھال کر بھراس نکالتے ہیں . حسان خاور نے مزید کہا کہ احتساب ن لیگ کیلئے اک ایسا بھیانک خواب ہے جو بہر صورت پورا ہوگا . انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف حکومت پہلی دفعہ صحت کارڈ اور راشن کارڈ کا انقلابی اقدام لائی . اپوزیشن چاہ کر بھی تحریک انصاف کی مقبولیت بڑھنے سے نہیں روک پا رہی . انہوں نے کہا کہ حسان خاور نے مزید کہا کہ نیا پاکستان احتساب اور شفافیت کا نام ہے . نیا پاکستان عوامی فلاح و بہبود کے حقیقی منصوبوں کو متعارف کروانے کا نام ہے . پرانا پاکستان صرف ن لیگ چاہتی ہے کیونکہ پرانا پاکستان ان کے لالچ اور کرپشن پر مبنی تھا . ان کی انہی حرکتوں کی وجہ سے پاکستان ایف اے ٹی ایف کی گرے لسٹ سے نہیں نکل پا رہا . . .
لاہور(قدرت روزنامہ) معاون خصوصی وزیر اعلی پنجاب حسان خاور نے کہا ہے کہ لاہور جیسی جگہ پر آٹھ پارٹیاں ملکر بھی سکردو جیسا بڑا جلسہ نہیں کر سکتیں، پی ڈیم والے اپنا مارچ پہلے کرنا چاہیں تو سردی سے مت ڈریں، اپوزیشن کو ہیٹر لگوا دیں گے تاکہ ان کو سردی نہ لگے لیکن عوام کے ساتھ آواز بلند کرنے کیلئے جلدی نکل آئیں، تاہم لگتا نہیں کہ ان کے کانوں میں جوں بھی رینگے گی،ثاقب نثار والی آڈیو جعلی ثابت ہو چکی ہے، یہ ڈاکٹرڈ آڈیو تھی جس سے ن لیگ کا بیانیہ ہوا میں اڑ گیا لیکن پھر بھی یہ لوگ اداروں کی تضحیک جاری رکھے ہوئے ہیں، جب تک ان کا احتساب ہوتا رہے گا یہ کسی کی بھی پگڑی اچھالنے سے گریز نہیں کریں گے کیونکہ یہی ان کا وطیرہ رہا ہے، ستم ظریفی یہ ہے ایک طرف ن لیگ احتساب پر یقین نہیں رکھتی دوسری طرف ان کے لیڈران آئین کی پاسداری کی بات کرتے ہیں،جس بیماری کا علاج کروانے ن لیگی لیڈر لندن گئے ہیں، اس کا علاج لندن میں ممکن نہیں ہے، اس کا علاج پاکستان میں ہی ہے، ن لیگ کو کوئی جسمانی نہیں بلکہ اخلاقی اور نظریاتی بیماری ہے اور اس عارضہ کا عوام ہی علاج کریں گے .
ان خیالا ت کااظہار معاون خصوصی وزیر اعلی پنجاب حسان خاور نے الحمرا میں پریس کانفرنس اور بعد ازاں پنجاب بھر میں پی ایچ ایز کے عہدیداران کے اعلی سطحی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا .
متعلقہ خبریں