اس کا انکشاف ایجنسی کی جانب سے مریخ پر بھیجے گئے ایگزو مارس ٹریس گیس آربٹرکی ڈیٹا کے طویل مطالعے کے بعد ہوا ہے . اس مریخی خلائی جہاز پر یورپی خلائی ایجنسی اور روسی خلائی ادارے روسکوسموس نے مشترکہ طور پر کام کیا . 2016 میں یہ مریخ پر پہنچا جہاں شیاپریلی نامی لینڈر سطح پر اتارنا تھا . تاہم آخری وقت میں لینڈر حادثے کا شکار ہوکر تباہ ہوگیا . لیکن اس کا خلائی جہاز یا آربٹر اب بھی مریخ کے گرد چکر کاٹ رہا ہے . . .
برسلز (قدرت روزنامہ) مریخ پر پانی کے ممکنہ وسیع ذخائر دریافت ہوئے ہیں . یورپی خلائی ایجنسی نے کہا ہے کہ مریخ پر امریکی گرینڈ کینوئن جیسی ایک وسیع گھاٹی ہے جہاں پانی کے بہت وسیع ذخائر موجود ہوسکتے ہیں .
متعلقہ خبریں