تفصیلات کے مطابق نسلہ ٹاور سے داخل کی گئی شمیم عثمان نامی خاتون انتقال کر گئی ہیں . شمیم عثمان سپریم کورٹ کا فیصلہ آنے کے بعد شدید ذہنی دباؤ کا شکار تھی . وہ پی آئی اے کی سابقہ ملازمہ تھی اور سخت محنت اور جدوجہد کے بعد اپنی زندگی کی تمام جمع پونجی لگا کر مذکورہ فلیٹ خریدا تھا . مرحومہ کی عمر 65 سال تھی اور مرحومہ نے سپریم کورٹ،کمشنر کراچی، وزیراعلی سندھ، گورنر سندھ اور تمام ارباب اختیار لوگوں سے اپیل کی تھی کہ ہمارا گھر ہم سے چھینا جائے تاہم کوئی شنوائی نہ ہوئی اور عدالتی حکم پر مرحومہ کو نسلہ ٹاور خالی کرنا پڑا . وسری جانب سپریم کورٹ کے احکامات پر کراچی میں واقع نسلہ ٹاور کو گرانے کا کام دن رات جاری ہے، عمارت کھنڈر بن گئی . ہیوی مشینری نسلہ ٹاورکی اوپری منزل پر موجود ہے، عمارت کی تمام گیلریز بھی مکمل طور پر توڑ دی گئی ہیں اب مرحلہ وار چھتیں توڑی جارہی ہیں ٹاور کی بالائی منزل کی چھتیں اور دیواریں توڑ دی گئی ہیں، ضلعی انتظامیہ کے مطابق نسلہ ٹاور کو گرانے کا کام 24 گھنٹے جاری ہے، عمارت کو گرانے کے کام میں 4 سو مزدور حصہ لے رہے ہیں . جبکہ وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے اپنے حالیہ ایک بیان میں کہا کہ سپریم کورٹ کے حکم پرنسلہ ٹاور کو گرانے کے پابند ہیں ، جنہوں نے تعمیرات کی غلط منظوری دی ان کو بھی سزا ہونی چاہیے،اسلام آباد میں بڑے بڑے لوگوں کے مکانات کو ریگولرائز کیا گیا،نسلہ ٹاور کو گرانے کے بجائے کوئی اور طریقہ بھی ہوسکتا تھا،کمیشن بنا رہے ہیں جو نشاندہی کریگا کہ کس کے حکم پر تعمیرات ہوئیں . . .
کراچی(قدرت روزنامہ)نسلہ ٹاور سے جبری بے دخل کی گئی خاتون انتقال کر گئیں . نسلہ ٹاور سے جبری بے دخلی کے بعد انتقال کرنے والی خاتون صدمے میں تھی .
متعلقہ خبریں