حکومت نے آئی ایم ایف سے انتہائی ناقص پروگرام پر مذاکرات کیے

اسلام آباد (قدرت روزنامہ)سابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے موجودہ حکومت کی معاشی پالیسیوں کو ایک مرتبہ پھر سے تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا کہ پی ٹی آئی حکومت نے آئی ایم ایف کے ساتھ انتہائی ناقص پروگرام پر مذاکرات کیے۔ پاکستان تحریک انصاف کی حکومت نے سب سے بڑی غلطی کرنسی قدر میں کمی اور شرح سود میں اضافہ کرکے کی۔
ان کا کہنا تھا کہ مجھے آئی ایم ایف پروگرام بحال ہوتا نظر نہیں آرہا۔ ان کا کہنا تھا کہ میں نے کبھی اپنے ریٹرنز فائل کرنے میں 20 منٹ کی تاخیر بھی نہیں کی، اس لیے جس نے بھی مجھ پر الزامات عائد کیے انہیں جیلوں میں ہونا چاہیئے۔ اگر وزیر خزانہ اپنے ریٹرنز جمع نہ کرے تو اسے پھانسی پر لٹکا دینا چاہیئے۔ لیکن ایسے فرسودہ عمل کو دفن کردینا چاہیئے۔
نجی ٹی وی چینل کے نمائندے سے گفتگو کرتے ہوئے سابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے کہا کہ جب میں نے 2013ء میں آئی ایم ایف پروگرام پر مذاکرات کیے تو میں نے آئی ایم ایف پر واضح کردیا تھا کہ مجھے یہ بتانے کی ضرورت نہیں ہے کہ زرمبادلہ کی سطح کیا ہونی چاہیئے۔انہوں نے موجودہ حکومت کی معاشی پالیسیوں کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ موجودہ حکومت کی پالیسیوں کی وجہ سے پاکستان میں مہنگائی کا دباؤ ختم ہونے کا کوئی امکان نہیں ہے کیوںکہ حکومت رواں مالی سال میں جی آئی ڈی سی کی مد میں 130 ارب روپے اور 610 ارب روپے پٹرولیم لیوی کی مد میں جمع کرنا چاہتی ہے۔
انہوں نے اپنے دور کی بات کی اور کہا کہ مسلم لیگ ن کے پانچ سالہ دور حکومت میں ہر سال گردشی قرضوں میں 110 ارب روپے اضافہ ہوا، بجلی ٹیرف میں اضافے کے باوجود گردشی قرضہ گزشتہ تین برس میں ہر سال 400 ارب روپے بڑھا ہے۔ پی ٹی آئی کی معیشت کے ہر محاذ پر کارکردگی افسوسناک رہی اور یہی وجہ ہے کہ ان غلط پالیسیوں کی وجہ سے مہنگائی کا دباؤ بڑھ رہا ہے۔
انہوں نے موجودہ حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ملک میں مہنگائی میں کمی ہونے کا کوئی امکان نظر نہیں آرہا۔ موجودہ حکومت کی توجہ عوام کی جیبوں سے پیسہ نکالنے پر مرکوز ہے۔ اسحاق ڈار کا کہنا تھا کہ مسلم لیگ ن کے دور میں 5 سال کے دوران 14 اشیائے ضروریہ میں اضافہ نہیں ہونے دیا گیا۔ مسلم لیگ ن نے اقتصادی محاذ پر ابتدائی تین سال میں اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کیا تھا جس میں ہر آئی ایف آئیز رہنما نے پاکستان کا دورہ کیا تھا۔
انہوں نے مزید کہا کہ 2013ء میں منعقد ہونے والے انتخابات شفاف تھے، جس کا سہرا سابق چیف آف آرمی اسٹاف جنرل ریٹائرڈ اشفاق پرویز کیانی کے سر ہے۔ وہ مشکل وقت تھا۔ جس کے بعد پاکستان تحریک انصاف کے دھرنے شروع ہوگئے یہاں تک کہ چین کے صدر کا دورہ بھی اسی وجہ سے ایک سال تاخیر کا شکار ہوا تھا۔

Recent Posts

بلوچستان میں انسداد پولیو کی خصوصی مہم شروع کرنے کا فیصلہ

کوئٹہ(قدرت روزنامہ)بلوچستان کے 16اضلاع میں یکم جولائی سے انسداد پولیو کی خصوصی مہم شروع کرنےکا…

2 mins ago

آپ چاہتے ہیں ہم جیل جائیں، وہ وہاں زیادہ تقریر کرتا ہے،توہین الیکشن کمیشن کیس میں ممبر کمیشن کا شعیب شاہین سے مکالمہ

اسلام آباد(قدرت روزنامہ)توہین الیکشن کمیشن اور چیف الیکشن کمشنر کیس میں ممبر کمیشن نے شعیب…

8 mins ago

کروڑوں روپے کی کرپشن میں ملوث پیسکو افسر گرفتار

اسلام آباد (قدرت روزنامہ)وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) کے اینٹی کرپشن سرکل پشاور نے…

10 mins ago

سابق چیف سلیکٹر محمد وسیم قومی ویمنز کرکٹ ٹیم کے ہیڈ کوچ مقرر

لاہور(قدرت روزنامہ)سابق چیف سیلیکٹر اور سابق کرکٹر محمد وسیم کو قومی ویمنز کرکٹ ٹیم کا…

13 mins ago

سکھر بیراج کا نیا گیٹ 20 جولائی تک آ جائے گا، وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ

اسلام آباد (قدرت روزنامہ)وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ سکھر بیراج کا…

13 mins ago

انفارمیشن ٹیکنالوجی کے فروغ میں ایس آئی ایف سی کا کیا کردار ہے؟

اسلام آباد (قدرت روزنامہ)دور حاضر میں ٹیلی کمیونیکیشن اور انفارمیشن ٹیکنالوجی کی اہمیت و افادیت…

18 mins ago