زلفوں کو بنوائیں پھول، صرف 45 ہزار روپے میں

ویتنام (قدرت روزنامہ)ویتنام کا ایک ہیئر اسٹائلسٹ زلفوں کو پھولوں کا روپ دیتا ہے اور اسکا معاوضہ پاکستانی کرنسی میں صرف 45 ہزار روپے ہے . زلفیں ہر دور میں خواتین کی خوبصورتی کی علامت سمجھی جاتی ہیں اور جب انہیں دلکش انداز میں سنوارا جاتا ہے تو یہ سونے پہ سہاگہ کا کام دیتے ہیں لوگ ہزاروں لاکھوں روپے اپنے بالوں کی تراش خراش پر لگاتے ہیں تاکہ ان کی خوبصورتی پر چارچاند لگ جائیں .

ویتنام میں آج کل ایک ایسے ہیر اسٹائلسٹ کے چرچے ہیں جو خواتین کی زلفوں کو خوبصورت پھولوں کا روپ دیتے ہیں . ناگیون فاٹ ٹری نامی باصلاحیت ہیر اسٹائلسٹ نے 2015 میں این جیانگ یونیورسٹی سے بائیوٹیکنالوجی میں گریجویشن کیا، لیکن ان کا شوق انہیں میک اپ اور ہیئر ڈریسنگ کی دنیا میں لے آیا، اس شوق کو پیشہ بنانے کے لیے انہوں نے خصوصی کورسز بھی کیے . ابتدائی دنوں میں فارٹ ٹری کو ایسا لگا کہ انہوں نے غلط پیشے کا انتخاب کیا ہے لیکن پھر وقت نے ثابت کیا کہ وہ صحیح ہیں . آج ناگیون فاٹ ٹری ناصرف ویتنام بلکہ دنیا کے دیگر ممالک میں جانا پہچانا نام بن گئے ہیں اور اس کی وجہ ان کے دلفریب ہیئر اسٹائیلز ہیں، وہ بے جان بالوں کو دلفریب پھولوں کی شکل دیتے ہیں . فاٹ ٹری سے اپنے بال بنوانے کے لیے لوگ 30 سے 70 لاکھ ڈونگ دینے کو تیار رہتے ہیں، یہ رقم پاکستانی کرنسی میں 45 ہزار روپے سے زیادہ بنتی ہے . ناگیون فاٹ ٹری کے مطابق آسان ڈیزائن کو مکمل ہونے میں 1 سے 2 دن لگتے ہیں جبکہ پیچیدہ ڈیزائن کو مکمل ہونے میں 2-3 مہینے لگ سکتے ہیں . 28 سالہ ناگیون فاٹ ٹری نے کہا کہ میں ان لوگوں میں تخلیقی صلاحیتوں کی ترغیب دینا چاہتا ہوں جو مجھ جیسا شوق رکھتے ہیں، اور میں امید کرتا ہوں کہ اس کام سے ویتنام کی بالوں کی صنعت کو بڑھنے میں مدد ملے گی . ویتنامی آرٹسٹ سے جب یہ پوچھا گیا کہ وہ نوجوان اسٹائلسٹ کو کیا مشوارہ دینگے تو انہوں نے کہا کہ ان کے لیے سب سے اہم چیز ان کی صلاحیتوں کا اندازہ لگانا ہے کیونکہ یہ ایک ایسا شعبہ ہے جس کے لیے “فنکارانہ نظر” کی ضرورت ہوتی ہے، پھر انہیں اپنے خواب کو پورا کرنے کے لیے جذبہ، استقامت اور عزم کی ضرورت ہے . . .

متعلقہ خبریں