تاریخ میں پہلی بار، سعودی حکام کی جانب سے حجرِ اسود کی انتہائی واضح قریبی تصاویر حاصل کی گئی تھیں . سعودی مشیر برائےاطلاعات و نشریات کے مطابق حجراسود کی تصاویر لینے کے لیے 49000 میگا پکسل کیمرے کا استعمال کیا گیا . یہ تصاویر 7 گھنٹے کے اندر حاصل کی گئیں . اس موقع پر ان کا کہنا تھا کہ چونکہ حجر اسود جنت کا ٹکڑا ہے اور پہلی مرتبہ ہائی ریزولوشن تصویریں عکاسی کرتی ہیں کہ جنت کتنی حسین اور خوبصورت ہوگی؟ حجرِ اسود خانہ کعبہ کے مشرقی کونے میں واقع ہے اور اسے چاندی کے غلاف میں رکھا گیا ہے،یہ آٹھ چھوٹی چٹانوں پر مشتمل ہے جنہیں عربی زبان کا استعمال کرتے ہوئے ایک دوسرے کے ساتھ ڈھالا گیا ہے . . .
(قدرت روزنامہ)سعودی حکومت کی جانب سے حجر اسود کو عملی طور پر ہاتھ لگانے کے لیے وی آر ٹیکنالوجی کا استعمال کیا گیا ہے .
تفصیلات کے مطابق سعودی حکومت نے عملی طور پر حجر اسود کو ہاتھ لگانے کے لیے وی آر ٹیکنالوجی پر کام شروع کیا جس کا آغاز سابق امام کعبہ اور صدر برائے مسجد نبویﷺ امور شیخ عبدالرحمٰن کی جانب سے کیا گیا تھا .
متعلقہ خبریں