گریٹر اقبال پارک میں سیکیورٹی ڈیوٹی پر تعینات لیڈی اہلکار کو دو لڑکوں نے ہراساں کیا . لیڈی اہلکار نے واقعے سے متعلق پولیس کو بتایا . بعدازاں ڈی آئی جی آپریشنز لاہور ڈاکٹر محمد عابد خان کی ہدایت پر پولیس نے مقدمہ درج کرکے دو ملزمان کو گرفتار کر لیا ہے . لیڈی اہلکار کو پولیس لائن سے سیکیورٹی ڈیوٹی بھجوایا گیا تھا . دونوں ملزموں کو گریٹر اقبال پارک کے گیٹ نمبر 5 سے حراست میں لے کر ان کے خلاف تھانہ لاری اڈا میں مقدمہ درج کر لیا گیا . ایف آئی آر میں بتایا گیا ہے کہ راوی روڈ کے رہائشی نعیم اور طیب نے لیڈر اہلکار کو تنگ کیا اور آوزایں کسیں . خیال رہے کہ اس سے قبل ایک ٹک ٹاکر خاتون کے ساتھ گریٹر اقبال پارک میں ہراسگی واقعہ 14 اگست کو پیش آیا تھا، جب پارک میں موجود سینکڑوں افراد نے ٹک ٹاکر عائشہ اکرم کو بدترین جنسی ہراسگی کا نشانہ بنا ڈالا تھا، سرعام متاثرہ خاتون کے کپڑے تک پھاڑ دیے گئے تھے . بعد ازاں پولیس نے کاروائی کرتے ہوئے ہراسگی واقعے میں ملوث درجنوں افراد کو حراست میں لے لیا تھا . تاہم اس واقعے میں نیا موڑ اس وقت آیا جب عائشہ اکرم نے اپنے ساتھی ریمبو پر الزامات لگائے اور کہا کہ وہ اسے بلیک میل کرتا تھا . گریٹر اقبال پارک بھی وہی لے گیا تھا . 08 اکتوبر 2021ء کو ریمبو کو گرفتار کرنے میں کامیاب ہوگئی . ریمبو سمیت کل 8 افراد کی گرفتاری کی تصدیق کی گئی . ملزمان کی تفتیش سی آئی اے پولیس کے سپرد کر دی گئی، ملزمان کو تھانہ لاری اڈہ سے سی آئی منتقل کر دیا گیا . اس سے قبل عائشہ اکرم نے انوسٹی گیشن پولیس کو تحریری بیان جمع کروایا تھا جس میں موقف اختیار کیا گیا کہ گریٹر اقبال پارک جانے کا منصوبہ ریمبو نے ہی بنایا تھا . ریمبو نے اپنے ساتھیوں کے ہمراہ میری نازیبا ویڈیوز بنارکھی ہیں . ویڈیوز کی وجہ سے ریمبو مجھے بلیک میل کرتا رہا . ریمبو مجھے بلیک میل کرکے 10لاکھ روپے لے چکا ہے ، میں اپنی تنخواہ میں سے آدھے پیسے ریمبو کو دیتی تھی . ریمبو اپنے ساتھی بادشاہ کے ساتھ مل کر ٹک ٹاک گینگ چلاتا ہے . . .
لاہور (قدرت روزنامہ)گریٹر اقبال پارک میں خاتون کو ہراساں کرنے کا ایک اور واقعہ پیش آیا ہے . اوباش نوجوانوں نے گریٹر اقبال پارک میں نوجوان لیڈی کانسٹیبل کو ہراساں کیا .
متعلقہ خبریں