جب ان سے مزید سوال کیا گیا کہ وہ زندگی میں تنائو سے کس طرح سے نمٹتے ہیں تو انہوں نے ہلکے پھلکے انداز میں جواب دیا کہ زندگی میں کوئی تنائو نہیں، صرف بیویاں اور گرل فرینڈ ہی تنائو کا سبب بنتی ہیں . واضح رہے کہ ون ڈے ٹیم کی قیادت سے بتائے بغیر ہٹانے پر کوہلی اور بھارتی بورڈ کے درمیان اختلافات ہر گزرتے دن کے ساتھ شدت اختیار کرتے جا رہے ہیں . اس سے قبل 15 دسمبر کو کوہلی نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا تھا کہ سلیکشن کمیٹی نے ون ڈے ٹیم کی قیادت سے ہٹانے کے بارے میں صرف ڈیڑھ گھنٹہ قبل انہیں اگاہ کیا اور اس بارے میں بورڈ نے کوئی مشاورت نہیں کی تھی . ویرات کوہلی نے انکشاف کیا تھا کہ 8 دسمبر کو ٹیسٹ سیریز کے لیے سلیکشن کی میٹنگ سے ڈیڑھ گھنٹہ قبل ان سے رابطہ کیا گیا تھا اور ون ڈے ٹیم کی قیادت سے ہٹانے کا بتایا گیا، اس سے قبل اس حوالے سے کوئی بات چیت نہیں ہوئی تھی . انہوں نے کہا کہ چیف سلیکٹر چیتن شرما نے مجھ سے ٹیسٹ ٹیم پر مشاورت کی جس پر ہم دونوں نے اتفاق کیا اور کال ختم کرنے سے قبل مجھے بتایا گیا کہ پانچوں سلیکٹرز نے فیصلہ کیا ہے کہ اب میں ون ڈے ٹیم کا کپتان نہیں ہوں گا جس پر میں نے جواب دیا کہ ’ٹھیک ہے‘ . کوہلی کے اس بیان کے بعد بھارتی بورڈ کو شدید دبائو سامنا ہے اور گنگولی اور کوہلی کے درمیان اختلافات کی خبریں زور پکڑتی جا رہی ہیں . جب گنگولی سے کوہلی کے مذکورہ بیانات کے حوالے سے پوچھا گیا تھا تو انہوں نے بات کو ٹالتے ہوئے کہا تھا کہ مجھے کچھ نہیں کہنا، ہم اس سے نمٹ لیں گے اور اس معاملے کو بی سی سی آئی پر چھوڑ دیں . . .
ممبئی (قدرت روزنامہ) بورڈ آف کنٹرول فار کرکٹ ان انڈیا(بی سی سی آئی) کے صدر سارو گنگولی نے کہا کہ مجھے ویرات کوہلی کا انداز اور رویہ بہت پسند ہے لیکن وہ ہر کسی سے لڑتے رہتے ہیں . گڑگائوں میں ایک تقریب میں جب بی سی سی آئی کے صدر سے سوال کیا گیا کہ انہیں سب سے اچھا رویہ کس کا لگتا ہے تو انہوں نے جواب دیا کہ مجھے کوہلی کا رویہ پسند ہے لیکن وہ لڑتے بہت ہیں .
متعلقہ خبریں