اہلخانہ کے مطابق ڈاکٹر طاہر شمسی کو برین ہیمرج کے بعد کراچی کے نجی اسپتال میں داخل کروایا گیا تھا جہاں گزشتہ جمعرات سے وہ انتہائی نگہداشت وارڈ میں زیرِ علاج تھے . واضح رہے کہ ڈاکٹر طاہر شمسی نے 1996 میں پاکستان میں بون میرو ٹرانسپلانٹ متعارف کروایا تھا اور انہوں نے بون میرو ٹرانسپلانٹ کے 650 آپریشن کیے اور 100 سے زیادہ تحقیقی مضامین بھی لکھے . کووڈ کی پہلی لہر کے دوران وائرس سے صحت یاب ہونے والوں کے پلازما کے ذریعے کووِڈ 19 کے مریضوں کے علاج کا خیال بھی ڈاکٹر طاہر شمسی کو ہی پہلی بار آیا . 2011 میں ڈاکٹر طاہر شمسی نے خون سے متعلق بیماریوں کے علاج کے لیے نیشنل انسٹیٹیوٹ فار بلڈ ڈیزیز قائم کیا . ڈاکٹر طاہر این آئی بی ڈی میں اسٹیم سیل پروگرام کے ڈائریکٹر بھی تھے اور وہ رائل کالج کے پیتھالوجسٹ فیلو بھی تھے . ڈاؤ گریڈیٹس ایسوسی ایشن آف نارتھ امریکا نے ڈاکٹر طاہر شمسی کو ان کی خدمات کے اعتراف میں 2016 میں لائف ٹائم اچیومنٹ ایوارڈ سے نوازا تھا . . .
اسلام آباد (قدرت روزنامہ)معروف ماہر امراض خون ڈاکٹر طاہر شمسی رضائے الٰہی سے انتقال کرگئے . نجی ٹی وجیو کے مطابق طاہر شمسی کے انتقال کی تصدیق ان کے اہلخانہ کی جانب سے کی گئی ہے .
متعلقہ خبریں