سعودی عرب میں مصنوعی بارش کرنے کا فیصلہ ‘ تیاریاں مکمل کرلی گئیں

ریاض (قدرت روزنامہ) سعودی عرب میں مصنوعی بارش کرنے کا فیصلہ کرتے ہوئے تیاریاں مکمل کرلی گئیں ، دارالحکومت ریاض میں پہلی مصنوعی بارش 15 جنوری 2022 کو ہوگی . العربیہ نیوز کے مطابق موسمیات کے قومی مرکز کے ایگزیکیٹو چیئرمین ڈاکٹر ایمن غلام نے کہا ہے کہ مملکت کے متعدد علاقوں میں مصنوعی بارش کی تیاریاں کی جا رہی ہیں ، مصنوعی بارش کے اس پروگرام میں غیرملکی ماہرین شریک ہوں گے ، 15 جنوری 2022 کو ریاض میں ایسے بادل بنائے جائیں گے جن سے منصوعی بارش برسائی جائے گی .

انہوں نے کہا کہ مملکت کے بعض علاقوں میں بارش کا تناسب 5 فیصد سے بڑھا کر20 فیصد تک کرنے کے لیے کوششیں جاری ہیں ، مخصوص علاقوں میں مصنوعی بارش کے موقع پربعض ہوائی اڈوں کو مکمل لاجسٹ سہولیات فراہم کی جا رہی ہیں جب کہ مصنوعی بارش کے نظام پرمکمل عبور اور مطلوبہ ٹیکنالوجی سعودیہ منتقل کرنے کے لیے غیر ملکی ماہرین کی خدمات لی جائیں گی . دوسری جانب متحدہ عرب امارات (یو اے ای)میں بالخصوص دبئی میں سائنسدانوں کی جانب سے زیادہ درجہ حرارت سے نمٹنے کے لیے مصنوعی بارشوں کا سہارا لیا جارہا ہے ، دبئی میں اب ایسے ڈرونز استعمال کیے جارہے ہیں جو بادلوں کی جانب پرواز کرکے بجلی خارج کرکے بارش کو برسانے میں مدد دیتے ہیں ، یہ بجلی کے جھٹکے بادلوں کو اکٹھا ہوکر بارش برسانے پر مجبور کرتے ہیں ، اس تیکنیک کو کلاڈ سیڈنگ کا نام دیا جاتا ہے اور اس کو سالانہ بارشوں کی کم شرح کو بڑھانے کے لیے استعمال کیا جاتا ہےاور ایسا لگتا ہے کہ دبئی میں یہ طریقہ کار کام کررہا ہے . میڈیارپورٹس کے مطابق کلاڈ سیڈنگ کے اقدامات متحدہ عرب امارات کے ڈیڑھ کروڑ ڈالرز کے پراجیکٹ کا حصہ ہیں جس کا مقصد ملک میں بارشوں کی مقدار کو بڑھانا ہے ، اس ٹیکنالوجی کو برطانیہ کی ریڈنگ یونیورسٹی کے ماہرین نے تیار کیا ، اس پراجیکٹ کے لیے کام کرنے والے پروفیسر مارٹن امبوم نے بتایا کہ یو اے ای میں اتنے بادل موجود ہیں جو بارش برسانے کی صورتحال کے لیے کافی ہیں ، جب بادل اکٹھے ہوتے ہیں اور ان کی تعداد زیادہ ہوتی ہے تو پھر بارش ہونے لگتی ہے ، یو اے ای کی جانب سے ایسے طریقہ کار کو بھی تلاش کیاجارہا ہے جس سے زمین پر گرنے والی بارش کو بخارات بن کر اڑنے کی بجائے سطح پر محفوظ رکھا جاسکے ، اس مقصد کے لیے یو اے ای میں 130 ڈیم پر کام کیا جائے گا اور پانی ذخیرہ کرنے کی گنجائش 12 کروڑ کیوبک میٹر تک بڑھائی جائے گی . . .

متعلقہ خبریں