نوجوان جوڑے کو برہنہ کرنے کا کیس،عدالت نے لڑکے اور لڑکی کو کیا طلب

(قدرت روزنامہ)نوجوان جوڑے کو برہنہ کرنے کا کیس،عدالت نے لڑکے اور لڑکی کو کیا طلب ای الیون واقعہ لڑکی اور لڑکے پر تشدد اور بلیک میلنگ کے کیس میں اہم پیشرفت سامنے آئی ہے اسلام آباد کی مقامی عدالت نے آئندہ سماعت پر متاثرہ لڑکے اور لڑکی کو طلب کر لیا ،لڑکا اور لڑکی دونوں کو 4 جنوری کو بیان قلمبند کروانے کے لیے عدالت نے طلب کیا ہے ،عدالت نے کہا کہ متاثرہ لڑکے اور لڑکی کے بیان کے بعد ان پر وکلاء کی جانب سے جرح کی جائے گی، ایڈیشنل سیشن جج عطاء ربانی نے طلبی کے احکامات جاری کیے مقدمے میں مرکزی ملزم عثمان مرزا سمیت دیگر ملزمان اڈیالہ جیل میں قید ہیں مقدمے میں اب تک 15 گواہوں کے بیانات قلمبند اور جرح مکمل ہو چکی ہے اسلام آباد ہائی کورٹ نے سیشن عدالت کو کیس کا ٹرائل 28 فروری تک مکمل کرنے کا وقت دیا ہے لڑکی اور لڑکے پر تشدد اور بلیک میلنگ کا کیس تھانہ گولڑہ میں درج ہے ملزم عثمان مرزا و دیگر کو پولیس نے گرفتار کر رکھا ہے، ملزمان کے خلاف مقدمات درج ہو چکے ہیں، متاثرہ لڑکی اور لڑکے کی شادی ہو گئی ہے، موصول ہونے والی ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ ملزمان نے تشدد کر کے لڑکی کی شرٹ اتروا دی اس دوران لڑکی انکی منتیں کرتی رہی تا ہم ملزمان باز نہ آئے، آئی جی اسلام آباد قاضی جمیل الرحمان نے وقوعہ کا فوری نوٹس لیا اور ایس ایس پی آپریشنز کو ملزمان کی فوری گرفتاری کا حکم دیا گرفتار ملزمان میں عثمان مرزا، فرحان اور عطاء الرحمان شامل ہیں . قبل ازیں ای الیون لڑکے لڑکی پر جنسی تشدد کا کیس،چیف جسٹس اطہر من اللہ نے مرکزی ملزم عثمان مرزا کے والدین کی درخواست پر سماعت کی،مرکزی ملزم عثمان مرزا اور محب بنگش کے والدین کی ملاقات نہ کرانے کے خلاف درخواست پر سماعت ہوئی،عدالت نے درخواست گزاروں کے پاس متبادل فورم ہونے کی وجہ سے درخواست نمٹا دی،ملزم کے والدین کے وکیل نے عدالت میں کہا کہ ملزمان سے والدین کی جیل میں ملاقات نہیں کرائی جا رہی، جیل میں ملاقات نا کرانا بنیادی حقوق کی خلاف ورزی ہے، عدالت نے کہا کہ آپ متعلقہ مجسٹریٹ کی کورٹ میں درخواست دائر کر سکتے ہیں، .

.

متعلقہ خبریں