کوئٹہ (قدرت روزنامہ)کوئٹہ میں ینگ ڈاکٹر اور پیرا میڈیکس کی ہڑتال پر مریض علاج معالجے کے لئے دربدر کی ٹھوکریں کھانے پر مجبور ہوگئے۔بلوچستان کے وزیر اعلیٰ بدل گئے لیکن صحت کے نظام میں تبدیلی نہ ا?سکی، سرکاری اسپتالوں میں طبی سہولیات نہ ہونے کے برابر ہے۔بلوچستان کے 34 اضلاع میں محکمہ صحت کی جانب سے سرکاری اسپتال ، چھوٹے بڑے مراکزِ صحت قائم ہیں جہاں عوام کوطبی سہولیات فراہم کرنے کا دعویٰ توکیا جاتا رہا ہے مگر ایسا کچھ رواں سال بھی نظر نہ آسکا۔کوئٹہ کے سول اسپتال ہی نہیں صوبے کے دیگر اضلاع میں بھی قائم سرکاری صحت کے مراکز میں طبی سہولیات کا فقدان ہے جس کا اعتراف بلوچستان حکومت نے بھی کیا۔سرکاری اسپتالوں میں گزشتہ کئی ماہ سے ینگ ڈاکٹرز اور پیرا میڈیکس سراپااحتجاج ہیں کبھی او پی ڈیز کا بائیکاٹ تو کبھی احتجاجی دھرنے اور مظاہروں سے مریض بھی پریشان ہیں کہتے ہیں کہ بہتر علاج کی سہولت میسر نہیں، رہی سہی کسر احتجاج اور دھرنے پورے کر دیتے ہیں۔رواں مالی سال کے بجٹ میں شعبہ صحت کے لئے 56 ارب روپے سے زائد کی رقم مختص تھی جس میں سے 5اعشاریہ 9ارب روپے ہیلتھ کارڈ بنانے کے لئے مختص کئے گئے تھے جس پر تاحال کوئی کام شروع نہ کیا جا سکا ہے۔
اسلام آباد (قدرت روزنامہ)ٹک ٹاک نے اپنے صارفین کے لیے ایک ایسے فیچر کو لانے…
کلٹس VXR کی قیمت اس وقت 38,58,000 روپے ہے اسلام آباد (قدرت روزنامہ)سوزوکی کلٹس (Suzuki…
ملتان(قدرت روزنامہ)جمعیت علماء اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن نے کہا ہے کہ سابق وزیر…
سونے کے بین الاقوامی نرخوں پر دباؤ کیوں ہے کراچی (قدرت روزنامہ)سونا خریدنے والوں کیلئے…
اسلام آباد (قدرت روزنامہ)پاسپورٹ بیرون ملک سفر کرنے کے لیئے سب سے اہم ہوتا ہے،…
اسلام آباد(قدرت روزنامہ) وزیراعظم محمد شہبازشریف کا ملک کی سیاسی و معاشی صورتحال پر بیان…