کیونکہ اگلا سال الیکشن کا ہے، اب بھی بلدیاتی انتخابات ہو رہے ہیں،دیکھتے ہیں دیگر صوبوں میں ہوتے ہیں یا نہیں . لیکن اس وقت حالات بہت مشکل ہیں، ملک مشکل صورتحال میں ہے، معیشت کا بھی برا حال ہے تو ایسے میں اپوزیشن کو ان ہاؤ تبدیلی لانے کا کوئی فائدہ نہیں ہو گا . ن لیگ کے ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ وہ پنجاب میں کوئی تبدیلی نہیں لانا چاہتی،کیونکہ وہ کہتے ہے کہ پنجاب کے وزیر اعلیٰ عثمان بزدار ہمیں سوٹ کرتے ہیں،تو ہمیں کوئی ایسا قدم اٹھانے کی ضرورت کیا ہے جس کوئی مضبوط امیدوار سامنے آئے اور ہمیں اگلے الیکشن میں مشکل ہو . ن لیگ ایسا سوچتی ہے کہ عثمان بزدار کو کہیں نہیں جانا چاہئیے . یہاں واضح رہے کہ ان دنوں ڈیل کی خبریں ایک بار پھر گردش کر رہی ہیں . تاہم بتایا جا رہا ہے کہ سابق وزیراعظم نوازشریف سے ڈیل کی کوششوں کے پہلے مرحلے میں بریک تھرو نہ ہو سکا . اے آر وائی نیوز کے مطابق نواشریف نے ان ہاؤس تبدیلی کے لیے کڑی شرائط رکھ دیں . نوازشریف نے شرط رکھی کہ پہلے حکومتی اتحادیوں کو الگ کریں . انہوں نے شرط رکھی کہ حکومتی اتحادیوں کے الگ ہونے کے بعد تحریک عدم اعتماد کا سوچیں گے . دوسری شرط ان ہاؤس تبدیلی کی صورت میں تین ماہ میں الیکشن کرانا ہوں گے . نوازشریف نے شرائط اہم ملکی شخصیت کے قریبی عزیز سے ملاقات میں رکھیں . دوسری جانب سے بھی مریم نواز پر تحفظات قائم ہیں . شریف خاندان کے خلاف کیسز پر بھی معاملات طے نہ ہو سکے . اگلے ماہ کے وسط میں مذاکرات کا دوسرا مرحلہ شروع ہو گا . رپورٹ میں مزید بتایا گیا کہ ایاز صادق کو بھی نوازشریف نے اہمیت نہ دی، سرسری سی ملاقات کی . ایاز صادق کو ملاقات کے 5 روز بعد ملاقات کا وقت ملا لیکن نوازشریف سے اکیلے میں ملاقات نہ ہو سکی . . .
اسلام آباد(قدرت روزنامہ)سینئر تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ اپوزیشن کو ان ہاؤس تبدیلی کا کوئی فائدہ نہیں ہو گا . معروف صحافی محمل سرفراز نے کہا کہ وفاق میں تبدیلی آ بھی جاتی ہے تو اس کا کوئی فائدہ نہیں ہو گا .
متعلقہ خبریں